میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کینیڈین کامران خان ڈی جی سیپا نعیم مغل کافرنٹ مین بن گیا

کینیڈین کامران خان ڈی جی سیپا نعیم مغل کافرنٹ مین بن گیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۱ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

کرپشن کے کروڑوں روپے
وصول کرنے میں مصروف
ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان گریڈ 17 میں کیمسٹ بھرتی ہوئے ،چھٹی لیے بغیر پی ایچ ڈی کرنے کینیڈا چلے گئے ، ڈگری جمع نہیں کرائی
کامران خان کینیڈین پاسپورٹ پرپاکستان واپس آئے ڈی جی سیپانے کیمسٹ کولیبارٹری میں تعینات کرنے کے بجائے کیماڑی کاانچارج بنادیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپاکے ڈی جی نعیم احمد مغل ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے کینیڈین شہری کیمسٹ محمد کامران خان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئے،کیمسٹ کو لیبارٹری میں تعینات کرنے کے بجائے ضلع سینٹرل کے ساتھ کیماڑی کا اضافی چارج سے نواز دیا،ہائی کورٹ میں کیس کے باوجود محمد کامران خان تین کرسیوں پر براجمان ہیں۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ڈپٹی ڈائریکٹر دلشاد احمد نے دسمبر 2016 کو ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل کو لیٹر ارسال کرکے آگاہ کیا کہ گریڈ 17 کے کیمسٹ محمد کامران خان نے چھٹی کی کوئی بھی درخواست محکمہ ماحولیات سندھ میں جمع نہیں کروائی اور نہ ہی اعلیٰ افسران نے ان کی چھٹی منظور کی لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ مراعات کے ساتھ کیمسٹ محمد کامران خان کی تنخواہ جاری ہورہی ہے اس لئے کیمسٹ کے خلاف کارروائی کی جائے، تین سال بعد نوٹ شیٹ کے ذریعے ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کو آگاہ کرکے کارروائی کرنے کے لئے لیٹر ارسال کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی، جبکہ ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل نے 9 مارچ 2021 کو ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کو ضلع سینٹرل اور کیماڑی کا انچارج تعینات کردیا، اس کے علاوہ کراچی کے تمام موبائل فون کمپنیوں کے ٹاورز کے ساتھ ساتھ بی ٹی ایس ٹاورز کی نگرانی کی چارج بھی کینیڈین شہری محمد کامران خان کو دی گئی ہے، جبکہ کیمسٹ محمد کامران خان کے معاملات پر محکمہ ماحولیات سندھ کے ایک افسر عبداللہ مگسی نے سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ ماحولیات کے خلاف درخواست بھی دائر کی ہے، عدالت میں ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کا تمام رکارڈ جمع ہے ۔ محکمہ ماحولیات سندھ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان گریڈ 17 میں کیمسٹ بھرتی ہوئے ، وہ چھٹی لینے کے علاوہ ہی پی ایچ ڈی کرنے کینیڈا چلے گئے ، اور انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی جمع نہیں کروائی ، محمد کامران خان واپس کینیڈین پاسپورٹ پر پاکستان آئے ، ڈی جی سیپا نعیم مغل نے کیمسٹ محمد کامران کو لیبارٹری میں تعینات کرنے کے بجائے ضلع سینٹرل ، کیماڑی کا انچارج تعینات کرکے فرنٹ مین کے طور پر نامز د کیا ہے، محمد کامران ہی کرپشن کے کروڑوں روپے وصول کرکے ڈی جی سیپا کو دیتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں