میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی ہوائوں کے جھکڑ، موسلادھار بارش، بجلی غائب، نظام زندگی مفلوج

کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی ہوائوں کے جھکڑ، موسلادھار بارش، بجلی غائب، نظام زندگی مفلوج

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۱ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی/ حیدر آباد/ اندرون سندھ (نمائندگان جرأت) کراچی سمیت سندھ بھر میں تیز ہوائوں کے جھکڑ، موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب، بجلی غائب، نظام زندگی مفلوج، مویشی منڈیوں میں کیمپ اکھڑگئے، خریداروں اور بیوپاریوں کو پریشانی کا سامنا، حیدر آباد، نوابشاہ، میرپور خاص، تھرپارکر، سکھر، لاڑکانہ، ٹھٹھہ، بدین ودیگر شہروں میں طوفانی بارش کے باعث سیکڑوں کھمبے اور درخت اکھڑگئے۔ تفصیلات کے مطابق بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے جس کے بعد شہرقائد میں تیزہوائیں چلنے لگی ہیں،جبکہ محکمہ موسمیات کی چند دن قبل پیشگوئی کے باوجود بلدیاتی اداروں کی جانب سے بارش کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ تاہم وزیراعلی سندھ نے بلدیات سمیت متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب شہر میں ندی نالوں کی صفائی ستھرائی تاحال شروع نہیں کی جاسکی جس سے طغیانی کا خطرہ ہے۔ گجر نالے میں کچرے کے ڈھیر پانی کے بہا میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور موسلادھار بارش کی صورت میں شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آسکتے ہیں۔ اسی طرح حیدرآباد اور میرپورخاص میں بھی بارش ہونے کی صورت میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ حیدر آباد، تھرپارکر اور بدین سمیت سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں میں بارشیں شروع ہوگئی ہیں جبکہ کراچی میں تیز ہوائیں چل پڑی ہیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ممبئی میں شدید بارشوں کا باعث بننے والا سسٹم اور راجستھان میں بننے والا کم دبا ؤاب مل کر ایک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی شدت بھی بڑھ گئی ہے۔ ہوا کے کم دباؤ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے اس کی رفتار بھی کم ہوگئی ہے ۔ یہ سسٹم کراچی اور بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقوں کو بتدریج اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور بدھ کی شام سے شہر قائد میں بارش کا سلسلہ شروع ہوگا جو کہ جمعے تک جاری رہے گا۔محکمہ موسمیات کی جانب سے دو روز قبل ہی الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں شدید بارشوں کی صورت میں کراچی میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ ماہی گیروں کو بھی کھلے سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔محکمہ موسمیات کے الرٹ کے بعد سندھ حکومت اور کے ایم سی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتطامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ معمول سے زیادہ بارش کی صورت میں تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق کراچی میں بارش کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اب تک صرف زبانی دعوے ہی کیے جارہے ہیں۔ شہر میں نکاسی آب کا نظام تباہ حال ہے اور بارش کے باعث شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب کے الیکٹرک نے بھی بارش کے دوران بجلی کی فراہمی برقرار رکھنے اور کرنٹ کے واقعات کی روک تھام کے لیے کسی قسم کے انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بلدیاتی اداروں نے صرف عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور رین ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان ہی کیا ہے۔ شہریوں نے سندھ حکومت اور بلدیاتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عیدالاضحی کے دوران بارش ہونے کی صورت میں قربانی کے فرض کی ادائیگی مشکل ہو جائے گی، اس لیے متعلقہ ادارے صورتحال سے نمٹنے کے لیے حقیقی بنیادوں پر فوری اقدامات کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں