عمران خان کاچیف الیکشن کمشنر کیخلاف جوڈیشل ریفرنس لانے کا فیصلہ
شیئر کریں
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔عمران خان کی زیرِ صدارت پارٹی قیادت کا اہم اجلاس ہوا ،، اجلاس میں شاہ محمود قریشی، فواد چودھری، بابر اعوان، ڈاکٹر شیریں مزاری، فرخ حبیب، شہباز گل نے شرکت کی ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں الیکشن کمیشن ممبران کی حکومتی اتحاد کے وفد سے ملاقات کا معاملہ زیر غور آیا، پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔پی ٹی آئی قیادت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان ارکان کی حکومتی وفد سے ملاقات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔۔پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی جانب سے کوڈ آف کنڈکٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔اجلاس میں چیئرمین کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے خلاف صوبائی حکومتوں میں بھی کارروائی کا اعلان کیا گیا۔دو صوبائی اسمبلیاں الیکشن کمیشن کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد لائیں گی۔ عمران خان نے قانونی ماہرین کو کارروائی شروع کرنے کی منظوری دے دی۔اس سے قبل اسلام آباد میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی حکمران اتحاد کے رہنماوں سے ملاقات ہوئی جس میں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کو زیر بحث لایا گیا۔فواد چوہدری نے کہا چیف الیکشن کمشنر ہائی کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ لیتے ہیں اور ججز کا کوڈ آف کنڈکٹ الیکشن کمیشن ارکان پر بھی لاگو ہوتا ہے، کیس کے دوران جج کسی فریق سے نہیں مل سکتا تو کس طرح الیکشن کمیشن کے ممبران پینڈنگ کیس پر مخالف پارٹی سے ملاقات کرسکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان نے ملاقات کر کے عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، پینڈنگ کیس کے دوران ملاقاتیں نہیں کی جاسکتیں یہ اخلاقی اصول ہے، کمیشن نے ملاقات میں یقین دہانی کرائی کہ کیس کا فیصلہ ہوگا، ہم اپنی قانونی ٹیم سے جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس بھیجنے پر بات کر رہے ہیں، کمیشن ارکان کے خلاف ریفرنس بھیج کر انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھر اتحادی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال پوچھا ہے کہ اس گند کا ذمہ دار کون ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان نے لکھا کہ 8 مارچ کو جب تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو اس وقت ڈالر 178 کا تھا اور آج 250 کا ہو گیا ہے۔عمران خان نے لکھا کہ سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ 8 مارچ کو ملک میں مہنگائی کی شرح 16.5 فیصد تھی جو آج 38 فیصد ہو گئی ہے۔عمران خان نے لکھا کہ یہ امپورٹڈ حکومت نہ صرف بدمعاشیوں سے بنی ہے بلکہ مکمل نااہل بھی ہے، سوال یہ ہے کہ اس گندگی کاذمے دارکون ہے۔