منی لانڈرنگ کیس ،شہباز اور حمزہ 7ستمبر کو فردجرم کیلئے طلب
شیئر کریں
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کہاں ہیں؟،جج کا وکیل سے استفسار ، حمزہ شہباز کی کمر میںشدید تکلیف ہے اس لیے وہ پیش نہیں ہو سکے،وکیل امجد پرویز
سلیمان شہباز کے 19بینک اکائونٹس کا ریکارڈ مل گیا، سات کا باقی ہے ،شہبازشریف کی حاضری معافی درخواست پراعتراض نہیں ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر
لاہور (نیوز:ایجنسیاں)لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف اور دیگر ملز مان کو منی لانڈرنگ کیس میں7 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے طلب کر لیا جبکہ عدالت نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی۔ ہفتہ کے روز جب منی لانڈرنگ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جج نے استفسار کیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کہاں ہیں؟اس پر حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ حمزہ شہباز کی کمر میںشدید تکلیف ہے اس لئے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے،اس حوالہ سے میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروادی ہے۔جبکہ وکیل امجدپرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ شہباز شریف کی طبیعت ناساز ہے اس لئے وہ اسلام آباد سے لاہور نہیں آسکے جبکہ موسم بھی خراب تھا جس کی وجہ سے لاہور نہیں پہنچ سکے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست پر اعتراض نہیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواست پر اعتراض ہے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ جب تک ضمانت منظور نہیں ہوئی تھی ملزمان عدالت میں پیش ہوتے تھے، ضمانت ہوتے ہی ملزمان نے عدالت آنا چھوڑ دیا۔عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم ملک مقصود کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ عدالت میں جمع کروادیا، ملک مقصود کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ عدالت نے ملک مقصد کی حد تک کیس کی کاروائی ختم کردی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا سلیمان شہباز شریف کے 19بینک اکائونٹس کا ریکارڈ مل گیا ہے۔ سلیمان شہباز کے سات بینک اکائونٹس کا ریکارڈ آنا باقی ہے۔ سلیمان شہباز کی جن جائیدادوں کا ریکارڈ ملا وہ جمع کروادیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت7 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وزیر اعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ آئندہ سماعت پر ان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مکمل کی جاسکے۔