وفاق نے پی ایس ڈی پی میں سندھ کو نظرانداز کیا، مراد علی شاہ
شیئر کریں
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملاقات کی جس میں اسمال میڈیم انٹرپرائزز کو مزید بہتر کرنے پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعلی سندھ اور وفاقی وزیر خزانہ نے صنعتی گیس کی قیمتوں پر بھی بات چیت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہاکہ صنعتکار گیس کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے پریشان ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ اس پر وفاقی وزیر پیٹرولیم سے بات کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ 2015 میں ایف بی آر نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مد میں ایک ارب کی نیوزپڑھ کر سندھ کے 6 بلین روپے کی کٹوتی کی ، اب وفاقی حکومت نے حیسکو اور سیپکو کی مد میں 13 بلین روپے کاٹ لیے ہیں۔وفاقی وزیر نے وزیراعلی سندھ کو کہا کہ وہ ایٹ سورس کٹوتی کے مسائل حل کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں سے سندھ کو سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں(پی ایس ڈی پی)میں کوئی نیا پراجیکٹ نہیں ملا، وفاقی حکومت نے دیگر صوبوں کو نئے پراجیکٹ دیئے لیکن سندھ کو نظرانداز کیا، اگر وفاقی حکومت سندھ میں کوئی پی ایس ڈی پی کا پراجیکٹ نہیں کرنا چاہتی تو اس پر بات چیت ہونی چاہیے، وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ گھروں کی تعمیر کے پراجیکٹ میں جو فنڈز رکھے تھے وہ اب بھی جاری نہیں ہوئے۔وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ وہ ایف بی آر اور سندھ حکومت کے درمیان مسائل حل کروائیں گے۔