میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں راشن کی تقسیم میں بھگدڑ، 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق

کراچی میں راشن کی تقسیم میں بھگدڑ، 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق

جرات ڈیسک
جمعه, ۳۱ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

سائٹ ایریا نورس چورنگی کے قریب نجی کمپنی میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگڈر مچنے سے 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ابتدائی تفصیلات کے مطابق بھگڈر مچنے سے نالے میں گرنے سے خواتین بھی جاں بحق ہوئیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کو عباسی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے رضا کار کے مطابق راشن کی تقسیم کے دوران بجلی کا تار گرنے کی وجہ سے بھگڈر مچی۔ عینی شاہدین کے مطابق بھگڈر مچنے سے متعدد افراد بے ہوش بھی ہو گئے۔ پولیس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حادثے میں گیارہ افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، مرنے والوں اور زخمیوں میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔ ایس پی بلدیہ ٹاؤن کے مطابق کمپنی کی جانب سے راشن تقسیم کی اطلاع نہیں دی گئی تھی، بھگڈر کے دوران پانی کی لائن لیک ہوئی، جس میں بجلی کا تار گرا اور یہی ہلاکتوں کا سبب بھی بنا۔ پولیس نے کمپنی سے 7 افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

فیکٹری سیل

ڈی سی کیماڑی مختیار علی ابڑو نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے افسوسناک واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں، یہاں ڈائنگ فیکٹری انتظامیہ مستحقین میں راشن او نقدی تقسیم کر رہی تھی، اس طرح کا پروگرام منعقد کرنے سے قبل پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرنا اور اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹری انتظامیہ نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی، یہ خلاف قانون عمل ہے، فیکٹری مالک عمرے کی ادائیگی پر گیا ہوا ہے، واپس آنے پر شامل تفتیش کریں گے جبکہ فیکٹری سے ملازمین سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کیماڑی نے بتایا کہ فیکٹری کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کا نوٹس

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  نے سیمنز چورنگی پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی۔ مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ راشن کی تقسیم اور فلاحی کاموں کیلئے انتظامیہ کو باقاعدہ اطلاع دینی چاہئے، گیارہ افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ  نے زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مجھے شہیدوں کا سن کر دکھ ہوا کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین ہیں۔

فیکٹری مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج 

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سائٹ کراچی کے علاقے میں نجی فیکٹری کے باہر راشن تقسیم کے دوران افسوسناک واقعہ پیش آیا، بھگڈر مچنے سے بچوں اور عورتوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کہا فیکٹری انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو راشن کی تقسیم سے متعلق نہ ہی کوئی اطلاع دی اور نہ ہی اجازت لی ۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹری مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ہے اور 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہر کوئی نیکی کا کام کرنا چاہتا ہے، مخیر حضرات اور غیر سرکاری تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ نیکی کا کام کرتے وقت ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دیں تاکہ انہیں مناسب سیکیورٹی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں آٹے کی تقسیم کے دوران پنجاب میں افسوس ناک واقعات پیش آئے، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹے کی خریداری کی رقوم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں