میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
منفرد الٹراوائیلٹ شعاعوں سے ہوا میں جراثیم اور وائرسوں کا فوری خاتمہ

منفرد الٹراوائیلٹ شعاعوں سے ہوا میں جراثیم اور وائرسوں کا فوری خاتمہ

جرات ڈیسک
جمعرات, ۳۱ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

برطانوی سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ الٹراوائیلٹ شعاعوں کی ایک منفرد قسم، جسے فار الٹراوائیلٹ سی کہا جاتا ہے، ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کا خاتمہ صرف چند منٹوں میں کرسکتی ہے جبکہ اس سے انسانوں کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سورج سے آنے والی شعاعوں میں دھوپ کے علاوہ الٹراوائیلٹ (بالائے بنفشی)شعاعیں بھی شامل ہوتی ہیں جنہیں ہم دیکھ نہیں سکتے۔ ان شعاعوں کی زیادہ مقدار ہمیں جلد کے سرطان(اسکن کینسر)اور اس قسم کی دوسری بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے۔البتہ یہی الٹراوائیلٹ شعاعیں جراثیم کش خصوصیات بھی رکھتی ہیں اور انہیں مختلف چیزوں کو جراثیم اور وائرسوں سے پاک کرنے والے کئی آلات میں برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔الٹراوائیلٹ شعاعوں پر تحقیقات سے کچھ سال قبل یہ معلوم ہوا تھا کہ ان کی ایک قسم فار الٹراوائیلٹ سی ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کا تیز رفتار خاتمہ کرسکتی ہے جبکہ یہ انسانوں کو نقصان بھی نہیں پہنچاتی۔ محدود آزمائشوں سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی تھی۔نئے تجربات میں ماہرین نے اسپتال کے پرائیویٹ وارڈ جتنے ایک کمرے میں فار الٹراوائیلٹ سی شعاعیں استعمال کرتے ہوئے، ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کے صرف چند منٹوں میں خاتمے کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔تجربات کی غرض سے 10 فٹ لمبے، 13 فٹ چوڑے اور 10 فٹ اونچے ایک کمرے میں (جسے اسپتال کے پرائیویٹ وارڈ کی طرز پر بنایا گیا تھا)پانچ الٹراوائیلٹ لیمپ لگائے گئے۔آپٹیکل فلٹرز کی مدد سے یقینی بنایا گیاکہ ان لیمپس سے صرف 222 نینومیٹر طول موج والی فار الٹراوائیلٹ سی شعاعیں ہی خارج ہوں،صرف چند منٹوں میں فار الٹرا وائیلٹ سی شعاعوں نے اس کمرے کی ہوا میں موجود 98.4 فیصد وائرس اور جراثیم ختم کردیئے، جبکہ کچھ گھنٹوں کے بعد بھی یہ شرح 92 فیصد پر برقرار رہی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان تجربات کے دوران فار الٹراوائیلٹ سی شعاعوں کا استعمال انسانوں کیلیے مکمل طور پر بے ضرر اور محفوظ پایا گیا ہے۔ماہرین کو امید ہے کہ ان تجربات کی کامیابی سے آنے والے وقت میں ہاسپٹل وارڈز، کمروں، اِن ڈور ریسٹورینٹس اور ہالز وغیرہ کی ہوا کو مختلف الاقسام جراثیم کے علاوہ کورونا وائرس سمیت، بیشتر اقسام کے وائرسوں سے پاک رکھا جاسکے گا۔اس مقصد کیلیے موجودہ الٹراوائیلٹ ٹیکنالوجی میں معمولی سی ترمیم کرنا ہوگی، جس کا خرچہ بھی بہت کم ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں