میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انور مجید کو نکالنے کے لیے سندھ سرکار نے اعلیٰ شخصیات سے مددمانگ لی

انور مجید کو نکالنے کے لیے سندھ سرکار نے اعلیٰ شخصیات سے مددمانگ لی

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۱ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید نے نیب کے شکنجے سے نکلنے کی کوششیں تیز کر دیں پلی بارگین کرنے کے لیے سندھ سرکار کی اعلیٰ شخصیات سے مدد طلب کر لی، آئندہ چند روز میں نیب میں دائر اومنی گروپ کے مختلف ریفرنس ختم کیے جانے کا امکا ن۔ذرائع کے مطابق اومنی گروپ نے نیب سے معاملات طے کرنے کی کوششیں تیز کر دیں ہیں اس ضمن میں انور مجید کے بیٹے عبد الغنی مجید کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق اہم ریکارڈ نیب کے ہاتھ لگنے پر 8ارب سے زائد کی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر نیب حکام نے نیم رضا مندی کا اظہار کر دیاہے۔ انور مجید نے سندھ کی مختلف با اثر شخصیات سے حالیہ دنوں رابطے تیز کر دیے ہیں، جبکہ اومنی گروپ کے انتظامی افسران سے بھی معاملے پر تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے، آئندہ چند روز میں اومنی گروپ کو نیب میں دائر مختلف ریفرنس میں کلین چٹ دیے جانے کا اندیشہ ہے۔ منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اْس وقت اٹھایا گیا، جب مرکزی بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں تھیں۔ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے تھے، جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں تھیں۔ بعد ازاں معاملہ سپریم کورٹ تک جا پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی جس نے 24 دسمبر 2018 کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے تھے۔جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور 2 ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے، جبکہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا تھا۔نیب نے 7 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی تھی جس کی سربراہی ڈی جی نیب راولپنڈی کو دی گئی تھی،نیب راولپنڈی کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین ریفرنسز تیار کر کے نیب ہیڈ کوارٹر بھجوائے گئے تھے اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 2 اپریل 2019 کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی تھی، اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، جو ستمبر 2020 سے طبی ضمانت پر رہا ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں