پاکستان میں وائرس ووہان کے کورونا وائرس سے مختلف ہے ، ڈاکٹر عطاء الرحمن
شیئر کریں
سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا ہے کہ کرونا کے حوالے سے پاکستان میں مغربی ممالک کی نسبت صورتحال بہتر ہے ۔کچھ ایسے پودے بھی پائے گئے ہیں جن میں کورونا وائرس کے خاتمے کے اثرات ہیں اس پر بھی کام کیا جا سکتا ہے ۔ ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں پایا جانے والا وائرس چین کے شہر ووہان کے کورونا وائرس سے مختلف اور کمزور ہے ۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ گرمی بڑھنے سے یہ کم یا ختم ہوسکتا ہے ۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی یونیورسٹی میں قائم ادارے جمیل الرحمن سنٹر میں کورونا وائرس پر دس روز پہلے ریسرچ شروع ہوئی ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں پائے جانے والے کورونا وائرس چین کے شہر ووہان کے وائرس سے مختلف ہے اس بات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پاکستان میں پائے جانے والے وائرس سے مستقبل میں کیا اثرات مرتب ہونگے تاہم مغربی ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی صورتحال بہت بہتر ہے ۔ پاکستان میں وائرس پر بڑی تیزی سے کم ہو رہا ہے ۔دنیا میں کورونا سے متعلق بہت کام ہو رہا ہے ۔کورونا ویکسین اتنی جلدی تیار نہیں کی جاسکتی ویکسین بن بھی جائے تو منظور کرانے میں اٹھارہ ماہ لگ جاتے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ سرد ممالک میں یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے مگر گرم ممالک میں اتنی تیزی سے نہیں پھیل رہا تاہم یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ گرم ممالک میں شاید یہ وائرس اتنی تیزی سے نہ پھیلے لیکن ابھی تک سائینٹفک اور حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا ابھی ہم صرف قیاس آرائی ہی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے پودے بھی پائے گئے ہیں جن میں کورونا وائرس کے خاتمے کے اثرات ہیں اس پر بھی کام کیا جا سکتا ہے ۔