میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع

سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع

ویب ڈیسک
منگل, ۳۱ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب جیسے آپریشن کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا کہ پشاور پولیس خودکش حملے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے تاہم اس کا فیصلہ قومی سلامتی کی کمیٹی کرے گی۔وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کی طرح اس وقت بھی قومی سطح پر دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب جیسے آپریشن کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پشاور پولیس لائن مسجد پر خود کش دھماکے میں 100 افراد کی شہادت سانحہ آرمی پبلک اسکول سے کم نہیں۔ اس وقت قوم کو تمام تر اختلافات کے باوجود اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اے پی ایس سانحہ کے وقت بھی تمام سیاستدان اکٹھے ہوئے تھے لیکن ہمیں ماضی پر بھی نظر ڈالنے کی ضرورت ہے اور غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔خواجہ آصف نے کہا کہ جب روسی فوج افغانستان میں داخل ہوئی تو ضیا دور میں ہم امریکی جنگ میں کود گئے۔ روس واپس چلا گیا اور امریکا خوش ہوگیا لیکن خمیازہ ہم نے بھگتا اور پھر مشرف دور نائن الیون میں دوبارہ اس حصہ کا بن گئے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس پوری جنگ میں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہم نے بھگتا۔ پھر ان دہشت گردوں کو واپس لانے کی باتیں ہوئیں اور اب ہم کیسے شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کو کیسے بتائیں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ،خواجہ آصف نے فرقہ واریت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کی مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔ ایسا دنیا میں کہاں ہوتا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ ساڑھے چار لاکھ افغانی قانونی دستاویزات پر پاکستان آئے اور اب وہ واپس نہیں جائیں گے۔ معلوم نہیں ان میں سے کون معصوم شہری ہے اور کون دہشت گرد ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں