میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لائیو اسٹاک میں کروڑوں روپے کی کرپشن کامیگا اسکینڈل

محکمہ لائیو اسٹاک میں کروڑوں روپے کی کرپشن کامیگا اسکینڈل

ویب ڈیسک
منگل, ۳۱ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

(خصوصی رپورٹ) محکمہ لائیو اسٹاک میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا میگا اسکینڈل، لائیو اسٹاک ایکسپو کے 21-2020کی مد میں 82 ملین نکال لئے گئے، ویکسین کیلئے 2 بلین کی رقم سے ایڈوانس رقم جاری کی گئی، میڈیسن خریداری کی مد میں بھی کروڑوں روپے نکال لئے گئے، ٹھیکوں اور ٹینڈرز میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں کروڑوں روپے کی میگا کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق حیدرآباد میں لگنے والے لائیو اسٹاک ایکسپو کے بعد 21-2020 کیلئے 82 ملین کی رقم نکال گئی، جبکہ 10 ملین کی رقم غیرقانونی طور پر الگ نکالی گئی، اسی طرح سال21-2020 کی میڈیسن خریداری کی مد میں 10کروڑ جبکہ فیڈ فوڈ کی مد میں ساڑھے 9 کروڑ کے لگ بھگ رقم نکالی گئی، ذرائع کے مطابق لیئر پولٹری برڈ (فیمیل) کی خریداری کا ٹھیکہ ریمکس انٹرپرائز نامی کمپنی کو دیا گیا جس میں کم سے کم ریٹ 1390 روپے دکھایا گیا جبکہ مذکورہ جنس مارکیٹ 5 سو تک کی دستیاب ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو کے قریبی شخص کی ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق ٹھیکوں اور ٹینڈرز میں سیپرا رولز اور قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں اور نذیر کلہوڑو نے اپنے قریبی دوستوں کو ٹھیکوں سے نوازا، ذرائع کے مطابق سیلاب کے دوران ایمرجنسی بھی کوٹیشن کے بنیاد پر ویکسین و ادویات خریدی گئیں اور اکثر فرضی ناموں اور کمپنیوں کے نام پر خریداری دکھائی گئی جس کی تفصیلات آئندہ اشاعت میں شائع کی جائیں گی۔ واضع رہے کہ اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو سمیت 4 افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ہے تاہم بااثر ڈائریکٹر جنرل تحقیقات روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں