بلدیہ کورنگی میں اندھیر نگری، قبضہ مافیا نے لائبریری کی اراضی پر میڈیکل اسٹور قائم کرا دیا
شیئر کریں
(رپورٹ :جوہر مجید شاہ)بلدیہ کورنگی میں اندھیر نگری چوپٹ راج ، لانڈھی زون کی لائبریری پرمحکمہ جاتی مافیاکا غیرقانونی اشتراک کا شاخسانہ قبضہ مافیا نے لائبریری کی اراضی پر میڈیکل اسٹور کھلوا دیا عدنان میڈیکل اسٹورز واقع کورنگی نمبر 6 پر قبضہ مافیا کا راج، ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مزکورہ کارروائی میں اہم کردار سیاسی مافیا اور بلدیہ کورنگی کے محکمہ انسداد تجاوزات کا ہے محض بھاری رشوت وصولی کے تحت مزکورہ پلاٹ پر نہ صرف قبضہ کروایا بعد ازاں بطور بھتہ ماہانہ کرایہ داری کی مد میں 50ہزار روپے ماہانہ وصول کئے جا رہے ہیں۔ مزکورہ انتظامی افسران و اہلکاروں نے تعلیم دشمنی کیساتھ طلبہ و طالبات اور ملک کے مستقبل سے بھی کھلواڑ کیا، جبکہ اپنے محکمہ جاتی فرائض منصبی،اختیارات سے بھی تجاوز کرتے ہوئے نہ صرف غلط قدم اٹھایا بلکہ رشوت کے عوض محکمہ جاتی فرائض کا بھی سودا کر ڈالا، انتہائی افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اس سارے گھناؤنے کھیل کے مرکزی کرداروں میں کئی اہم سیاسی شخصیات کا بھی نام لیا جارہا ہے مزکورہ تماشا کئی سالوں سے جاری ہے۔ دوسری طرف محکمہ لائبریری نے اس گھناؤنے عمل پر نہ صرف مجرمانہ غفلت بلکہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس حوالے سے خاتون ڈائریکٹر لائبریرین سے لانڈھی میں موجود لائبریریوں کی تفصیلات گزشتہ ایک ماہ سے طلب کی جارہی تھی، مگر بھانڈہ پھوٹنے کا ڈر انکے فرائض منصبی کے آڑے آتا رہا اور وہ بھاگتی رہیں اور لسٹ فراہم نہیں کی، جبکہ ضلع کورنگی محکمہ انسداد تجاوزات کے متعلقہ ڈائریکٹر نے بھی کوئی مؤثر جواب نہیں دیا۔ ادھر عدنان میڈیکل اسٹورز کورنگی نمبر 6 نے اس لائبریری کو برباد کر کے اس پر گزشتہ 8 سال سے قبضہ جما رکھا ہے۔ذرائع کے مطابق غیرقانونی اشتراکیت کے پس پشت عدنان میڈیکل اور محکمہ اینٹی انکروچمنٹ ، سیاسی مافیا تینوں ملوث ہیں۔ مزکورہ میڈیکل اسٹورز کے ایریا C۔36 پلاٹ نمبر 96 ، 97، 98، 99 پر قائم ہے، عمارت کو عدنان میڈیکل اسٹورز کے مالکان نے اپنا گودام بنا رکھا ہے۔ جہاں ادویات اور جنرل اسٹور آئٹم کا سامان بطور اسٹاک رکھا جاتا ہے جسے وقت آنے پر بلیک مارکیٹنگ بھی کیا جاتا ہے قیمتوں کے اتار چڑھاؤ میں اسٹاک شدہ مال نئے ریٹ پر فروخت کیا جاتا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ کمشنر کراچی ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ کورنگی سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔