سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کا صوبائی وزیر پرگالی دینے کا الزام
شیئر کریں
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ پر گالی دینے کے الزام کے بعد ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
بدھ کوسندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے وزیرپارلیمانی امورمکیش چاؤلہ پرگالی دینے کا الزام لگایا گیا جس کے بعد اپوزیشن لیڈر اورسعیدغنی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جب کہ اسمبلی ایوان ہنگامہ آرائی کے باعث مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا،پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان آمنے سامنے آ گئے۔
اپوزیشن ارکان نے الزام لگایاکہ حزب اقتدار کی بنچوں سے گالی دی گئی ہے، اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے کہا کہ انہوں نے گالی دینے کے معاملے پرکیا کیا؟اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے استفسار کیا کہ کس نے گالی دی ہے؟ گالی دی گئی ہے تو ریکارڈنگ ہوگئی ہے، چیک کرائیں گے۔
مکیش چاؤلہ نے کہا کہ ریکارڈ نکلوا لیں گالی نہیں دی۔پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امتیاز شیخ نے کہا کہ کسی نے گالی نہیں دی، اسمبلی کا ماحول خراب کرنے کی سازش کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
امتیاز شیخ نے کہا کہ گالی دینا پاکستان پیپلز پارٹی کی روایت نہیں، ہم گالی دینے کی ترید کرتے ہیں، تین دن سے بلاسبب ہائوس کا ماحول خراب کیا جارہا ہے۔اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں نے کارروائی سے غیرپارلیمانی الفاظ حذف کرنے کی رولنگ دی ہے، اس کی تحقیقات کرواتے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک شورشرابہ جاری رہا اور اس دوران اپوزیشن لیڈراور وزیر ِ بلدیات سعیدغنی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ سعیدغنی نے چیخ کراپوزیشن لیڈرکوجواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بے شرم ہیں ،ایوان کاماحول خراب کرتے ہیں۔