میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ توانائی سندھ کی نااہلی، کوئلہ نکالنے کے منصوبے میںاربوں کی بدعنوانیاں

محکمہ توانائی سندھ کی نااہلی، کوئلہ نکالنے کے منصوبے میںاربوں کی بدعنوانیاں

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ توانائی سندھ کی نااہلی، تھر کول تک پانی کی لائن بچھانے کے لئے منصوبے میں تاخیر، لاگت 4 ارب روپے سے تجاوز کر کے 15ارب روپے ہو گئی، لاگت میں 11ارب 57کروڑ روپے کے اضافے کے باوجود ذمہ دار افسران کا تعین نہ ہو سکا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ توانائی نے سندھ بجلی پیداوار کے لئے تھرپارکر کے شہر اسلام کوٹ سے کوئلہ نکالنے کا منصوبہ شروع کیا ہے ، کوئلے کے منصوبے پر پانی پہنچانے کے لئے عمرکوٹ کے شہر نبی سر سے پانی کی لائن تھر کول تک پہنچانے کا منصوبہ سال 2013-14 کے دوران بنایا گیا جس کے لئے شروعاتی طور لاگت کا تخمینہ 4 ارب روپے لگایا گیا، محکمہ توانائی سندھ نے اربوں روپے کے منصوبے کے لئے ٹوپوگرافک سروے اور انجینئرنگ ڈیزائن کے علاوہ ہی منصوبے پر کام شروع کر دیا، بعد میں منصوبے کی لاگت میں اضافہ کر کے 9ارب 95 کروڑ روپے کیا گیا، لیکن اس کے باوجود منصوبہ میں اخراجات کی کمی ظاہر کر کے لاگت میں مزید اضافہ کر دیا گیا، اس طرح تھر کول تک پانی پہنچانے کے منصوبہ کی لاگت 15 ارب 65 کروڑ 20 لاکھ روپے ہو گئی ہے ، اعداد و شمار سے واضح ہے کہ منصوبے کی لاگت 11 ارب 57 کروڑ روپے بڑھ گئی ہے جو کہ پی سی ون کی لاگت سے 283 فیصد زیادہ ہے ۔ محکمہ توانائی سندھ کے افسران کا کہنا ہے کہ غلط منصوبہ بندی اور ڈیزائن کی انجینئرنگ نہ کرنے کے باعث منصوبے میں کئی سال کی تاخیر ہوئی اور لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا۔ مئی 2022 میں محکمہ توانائی سندھ کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا جس پر اعلیٰ حکام نے محکمہ توانائی سندھ کے افسران کو سفارش کی کہ ذمہ دار افسران کا تعین کیا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں