
میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب کچھ فوری ٹھیک ہو جائے، وفاقی وزیر خزانہ
شیئر کریں
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے، تاہم کوششیں جاری ہیں، آنے والے دنوں میں شرح سود سنگل ڈیجٹ کی طرف جائے گی۔پنجاب کے ضلع کمالیہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا بجٹ بنانے کا طریقہ فرسودہ ہے کہ لوگ اسلام آباد آکر 2،3 ماہ بیٹھ جاتے ہیں، ہم وہاں ان کی کچھ باتیں سنتے ہیں، کچھ نہیں سنتے، پھر اپیلیں آتی ہیں، اس طرح ملک 3،4 ماہ کے لیے منجمد ہوجاتا ہے، آپ کا کام کاروبار پر توجہ دینا ہے کہ آپ حکومت کے ساتھ بات کریں، اس کے لیے ہم خود کاروباری حضرات کے پاس حاضر ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاوشوں سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے جو صرف ہم نہیں کہہ رہے، عالمی ذرائع سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ مہنگائی کہاں تھی اور اب کہاں 5فیصد کے قریب آگئی ہے ، شرح سود کہاں تھی اور اب کہاں کھڑی ہے، ان تمام چیزوں سے ملک کی معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہوا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا میں وہ آخری شخص ہوں گا جو کہے گا کہ ہم نے جو کہا وہ حاصل کرلیا، لیکن آخری 6 ماہ میں جو میکرو اکنانومی ہوتی ہے جو شرح نمو کو بڑھانے کی بنیاد بنتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جس طرح شرح سود کم ہوئی، یہ مزید کم ہوکر سنگل ڈیجٹ کی طرف جائے گی، کیونکہ 23،24 فیصد پر قرض لے کر کاروبار کرنا ایک بات ہے، 10،11فیصد یا 8، 9فیصد پر کاروبار کرنا دوسری بات ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ 2025میں ہم پائیدار شرح نمو کی طرف جائیں گے، ہم امپورٹ بیس معیشت ہیں، جب درآمد بڑھتی ہے تو ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے، پھر ہمیں ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ ہوجاتا ہے، پھر ہم بھاگے جاتے ہیں آئی ایم ایف کے پاس، اس لیے یہ کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ ایک دفعہ یہ ہو جائے، اس لیے ہم نے اس کو ایسے لے کر جانا ہے کہ گروتھ بھی ہو اور برآمدات کی بنیاد پر نمو ہو۔