صوبے میں 129غیرملکی خواتین 178بچوں کے ساتھ جیلوں میں ہیں، شرجیل میمن
شیئر کریں
سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے سوشل میڈیا پرچلنے والی تصویرسندھ کی کسی بھی جیل کی نہیں ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مہاجرین عدالتی احکامات پرجیل جاتے ہیں۔ کوئی بھی شخص جیل میں حکومت کی ایماپرنہیں جاتا۔ عدالت کے احکامات پر ملزمان کو جیل بھیجا جاتا ہے۔وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ تصویر سے متعلق کہاگیاہے کہ یہ لانڈھی اورویمن جیل ہے۔ تصویرسندھ کی کسی بھی جیل کی نہیں، نہ ہی افغان بچے زیرحراست ہیں۔ 129 غیرملکی خواتین غیرقانونی طریقے سے رہائش پذیر ہیں۔ 178غیرملکی بچے ہیں، جو قیدی نہیں ہیں۔شرجیل میمن نے کہا کہ قانون کے مطابق کم عمربچوں کووالدین کے ساتھ جیل میں رکھا جاتاہے۔ جیلوں میں افغان اورغیرقانونی مہاجرین کی تصویر دکھائی۔ 3سے4روزسے سوشل میڈیا پر ایک تصویر چل رہی ہے۔صوبائی وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ سوشل میڈیا پرچلنے والی تصویرسندھ کی کسی بھی جیل کی نہیں ہے۔ غیرقانونی طورپرکسی ملک میں رہنے والوں کیخلاف کارروائی ہوتی ہے۔ ہمارے پاس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین قید ہیں۔ سال سے کم عمرکے بچوں کو جیل میں رکھا تو جاتا ہے لیکن وہ مجرم کے طور پر نہیں رہتے۔انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سبسڈی دے کر 65روپے فی کلو آٹا فراہم کیا جارہا ہے۔ سندھ میں سستے آٹے کی سپلائی مارچ تک جاری رہے گی۔