مافیاز نے سائٹ ایریاز میں تباہی مچا رکھی ہے، سندھ ہائیکورٹ
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے نوری آباد سائٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔جمعہ کوجسٹس آفتاب احمد گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ نے نوری آباد سائٹ میں زمینوں کے گھپلے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ انڈسٹریل ایریاز میں زمینوں پر کیا دھندا بنا رکھا ہے؟ سائٹ ایریاز میں کیا تباہی مچا رکھی ہے؟ پیسے لے کر آج اس کو اور کل کسی اور کو قبضے کرائے جا رہے ہیں۔ اللہ کو جان آپ نے اور ہم نے بھی دینی ہے۔ جس کا پلاٹ ہے اس کا حق اسے کیوں نہیں دیتے؟ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ سائٹ ایریاز کے عہدیداران کرپٹ ہیں۔ سائٹ ایریاز میں عہدیدران نے مال پانی کا ذریعہ بنا لیا ہے۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیئے کہ سکھر میں زمینوں پر قبضے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ سرکاری اراضی پر قبضے کرکے ہوٹل بنائے گئے۔ جب سیکریٹری کو ایکشن کا کہا تو سیکریٹری نے عمل درآمد نہیں کیا۔ اس مافیا نے باہر چلے جانا ہے۔ ہم نے تو یہیں پیدا ہوئے یہیں مریں گے۔ انہوں نے سیاست کرنی ہے اور پھر باہر چلے جانا ہے۔ ذمہ دار پولیس افسران بیان دے کر چلے جاتے ہیں۔ پھر وہی پولیس افسران گھر جا کر سو جاتے ہیں۔ ان سب پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔سرکاری وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ 4 ایکٹر میں سے بیشتر ایریا درخواستگزار کو دے دیا گیا۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پولیس افسران کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ میں خود عدالت کے ساتھ ہوں۔ عدالت پولیس افسران کیخلاف کارروائی کرے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ سائیٹ ایریاز میں کرپشن کے لیے لیز جاری نہیں کی جاتی۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس میں کہا کہ سائٹ لیمٹڈ کے باپ کی پراپرٹی ہے کیا؟ لوگوں کی پراپرٹی ہیں، ڈیپارٹمنٹ نے دھندا بنا رکھا ہے۔ ان سب کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 2005 میں پونے 5 ایکٹر اراضی الاٹ کی گئی۔ نوری آباد سائٹ لمیٹڈ نے مزید چار پلاٹس بنا کر بیچ ڈالے۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔