میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی پھرمیدان میں ،حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک آج سے شروع

پی ٹی آئی پھرمیدان میں ،حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک آج سے شروع

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مہنگائی ، معیشت کی ابتر صورتحال ،بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف (آج) جمعہ سے ملک گیر احتجاج شروع کرنے جارہے ہیں اور تین ہفتوں کے احتجاج کے بعد عمران خان بھی اس میں شامل ہو جائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، جو لوگ بھی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کا خواب دیکھ رہے ہیں انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ عوام اسے مسترد کر دیں گے ،موجودہ حکومت سے کہنا چاہتے ہیں غیر آئینی معاملات میں شراکت دار نہ بنے،اسٹیبلشمنٹ کو بتاناچاہتا ہوں کہ پھر سارا قصور آپ کا نکلے گا اورالزام آپ پر آئے گا،نواز شریف آرمی چیف کی تقرری پر تنازعہ کھڑا کر مارشل لاء لگوانا چاہتے تھے لیکن عمران خان کے تدبر کی وجہ سے ایسا نہیں ہوا۔ ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ اور مرکزی رہنما حماد اظہر کے ہمراہ عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آج عمران خان کی صدارت میں سینیٹ کے ممبران کا اجلاس ہوا ہے ۔ رولز کے بر خلاف اورقانون کوپس پشت ڈال کر میلوڈی مارکیٹ کے پیچھے بہت ہی تاریک اور ویران جگہ کو اعظم سواتی کے لئے سب جیل ڈیکلئر کیا گیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں،سوموار کے روز سینیٹ ممبرا ن اس عمارت کے سامنے احتجاج کریں گے جس میں پی ٹی آئی اسلام آباد کی تنظیم بھی شامل ہوگی اور اعظم سواتی کی رہائی کے لئے بڑا احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اوپر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور درست طو رپر کیا ہے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایک جج جس نے فیصلہ محفوظ کیا ہے اسے ایڈ منسٹریٹو طور پر تبدیل کر دیا جائے اور وہاں نیا جج لگا یاجائے اور انہوںنے پہلا کام یہ کیا کہ ضمانت مسترد کی ۔ بد قسمتی سے پاکستان کی عدلیہ تاریخ دہرائی جارہی ہے۔ا عظم سواتی کے معاملات میں انسانی حقوق کوپامال کیا گیا ۔ان پر پینتالیس ایف آئی درج کی گئیں جس پر سخت تشویش ہے اور پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ اس کا منطقی انجام تک پہنچنا ضروری ہے جس کے لئے ہم احتجاج کریں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آج جمعہ سے پورے پاکستان میںمہنگائی ،معیشت کی ابتر صورتحال ، گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا ،تین ہفتوں تک اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ان احتجاجی تحریکوں کی قیادت کریں گے۔ اپیل ہے کہ سارے پاکستان کے لوگ باہر نکلیں۔تین ہفتوں کے بعد عمران خان اس تحریک میں شامل ہو جائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔جب تک یہ حکومت نہیں جاتی یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی باز گشت سنائی دے رہی ہے ، اجلاس میں اس پر بھی غور کیا گیا ہے اور ہماری جماعت نے اس کو مسترد کیا ہے کہ کسی طور پر آئین و قانون میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ،آئین کے تحت نئے انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔ جو لوگ ٹیکنو کریٹ حکومت کے خواب دیکھ رہے ہیںیہ عوام کو قبول نہیںہوگا ،عوام کو صرف عام انتخابات قبول ہیں اس لئے کوئی اورسیٹ اپ نہیں چل سکتا۔ موجودہ حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ غیر آئینی معاملات میں شراکت دار نہ بنیں،سیاسی جماعتیں ہیں انتخابات پر توجہ مرکوز کریں ، پی ڈی ایم عوام کے پاس جانے کی ہمت پیدا کرے ،آپ کا رویہ ہے انتخابات سے بھاگنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ اس سے پہلے بھی نواز شریف فوج کے سربراہ کی تبدیلی پر تنازعے کے ذریعے مارشل لا ء لگوانا چاہتے تھے لیکن عمران خان کے تدبر اورتحمل کی وجہ سے یہ مرحلہ پر امن طو رپر مکمل ہوا اور ملک میں مارشل لاء نہیں لگا۔ آ پ چاہتے ہیں پاکستان میں انتخابات نہ ہوں چاہے اورٹیکنو کریٹ حکومت بن جائے، لیکن اس سے بھی معاملات نہیں سنبھلیں گے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بتاناچاہتا ہوں کہ پھر سارا قصور آپ کا نکلے گا آپ پر الزام آئے گا،گہرا غوروخوض کریں، پہلے بھی آئیڈیاز آئے اورایک ایسا ہی آئیڈیاز پھر آ گیا ہے جو پٹ جائے گا ۔ عوام کو لیبارٹری کا چوہا نہ سمجھا جائے جس میں ہر روز نیا تجربہ کرنا ضروری ہے ، ملک میں آٹھ ماہ سے آئین معطل ہیں اس کو بحال کیا جائے اورانتخابات کی طرف بڑھا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں