اُدھار حاصل کرنے کیلئے ملک کی آزادی کو داؤ پر لگانا عقلمندی نہیں ،رحمن ملک
شیئر کریں
( رپورٹ /سعید نجم )سکھر ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو سزا ہوئی،کچھ ملزمان کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملی،نوراللہ افغانستان میں ہیں جس کے لئے انٹرپول کو لکھا ہے، محترمہ کو شہید کرنے کے لیے پورا نیٹ ورک حرکت میں رہا، جس میں بیت اللہ محسود بھی شامل تھا اور ہماری قیادت کو نشانہ بنایا گیا،آصف علی زرداری کو جیل میں رکھا گیا، ان کاکہنا تھا کہ ہم سے ٹی ٹی پی سے بات کرنے کے لیے کہا جارہاہے، ٹی ٹی پی ہی پاکستان کی سب سے بڑی دشمن ہے ایسا نہ ہو کہ آنے والے وقت میں ٹی ٹی پی،طالبان اور جیش کو ملاکر مستحکم کیا جائے،ماضی میں عمران خان بہت باتیں کرچکے ہیں،اگر پارلیمنٹ سسٹم کو نقصان پہنچا تو پھر اس کے ذمہ دار عمران خان اور ان کی حکومت ہوگی اور اگر عمران خان پارلیمان سسٹم پر یقین رکھتے ہیں تو مسائل پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر بیٹھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی اکانومی بہتر نہیں ہوئی تو پھر تمام سیاسی ایجنڈے تتر بتر ہوجائیں گے کیونکہ آئندہ سال کے ابتدائی سہہ ماہ مشکلات کے ہیں، حالات دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ لوگ پرانی تنخواہ پر کام کریں گے،ادھار حاصل کرنے کے لیے ملک کی آزادی کو داؤ پر لگانا عقلمندی نہیں ہماری پارلیمنٹ عوامی ایکشن لیتی تو کسی کو جرات نہیں ہوتا، اگر عمران خان صدارتی نظام چاہتے ہیں تو انہیں ماضی کی تاریخ کی طرح یاد کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا طوفان برپا ہے،ڈالر مزید بڑھے گا، مولانا فضل الرحمان ہمارے بہت اچھے دوست ہیں،مولانا صاحب نے مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ کرنا ہے تو اس کے لیے چار ماہ کا انتظار کیوں،مولانا کا لانگ مارچ لانگ ہوتا جارہا ہے ان کی باتوں سے ایسا لگتاہے کہ کہیں ہوا کا ٹھنڈا جھونکا آیا ہے،اگر کسی کی کسی کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے جو انکشافات کیے یہ پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی ہے،خودمختاری کے نام پر اسٹیٹ بینک کا فیصلہ نقصان دہ ہے،اسٹیٹ بینک والا فیصلہ رجیکٹڈ رجیکٹڈ اور رجیکٹڈ ہے، رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات خراب ہیں،منی بجٹ لانے کی کوشش ہورہی ہے،طاقتور ممالک اگر غلامی کا طوق پہنانے میں کامیاب ہوگئے تو ملک اور ایٹمی اثاثے خطرے میں پڑ جائیں گے،امید ہے کہ حکمران ایسا نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستانی ہیں وہ کسی وقت آسکتے ہیں، دیکھنا ہوگا کہ وہ ضمانت لیکر آتے ہیں،میرا ذاتی خیال ہے کہ نواز شریف فروری سے پہلے نہیں آئیں گے، اور اگر میاں نواز شریف وطن واپس آبھی گئے تو فروری کے بعد آئیں گے۔