میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسٹیل ملزکی کروڑوں کی اراضی کوڑیوں کے بھائو فروخت

اسٹیل ملزکی کروڑوں کی اراضی کوڑیوں کے بھائو فروخت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: طارق رائو) پاکستان اسٹیل مل کی 8 ایکڑ اراضی سروے نمبر 10-10 اور 12 ناکلاس 96 پر قبضہ مافیا نے قبضہ شروع کردیا اسٹیل مل کی کروڑوں کی زمین کوڑیوں کے بھائو فروخت، اسٹیل مل کی انتظامیہ کی پراسرار خاموشی۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیل مل کی 8 ایکڑ سے زائد اراضی پر قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ناکلاس 96 کے سروے نمبر 10-11 اور 12 پر لینڈ گریبر گروہوں نے قبضہ شروع کردیا سروے نمبر 10، 2 ایکڑ 37 کنڈے سروے نمبر 11 میں 3 ایکڑ 9 کنڈے اور سروے نمبر 12 میں 12 ایکڑ 21 کنڈے یعنی کہ مجموعی طورپر 8 ایکڑ 27 کنڈے زمین اس وقت لینڈ گریبروں کے قبضے میں ہے کچھ عرصہ قبل بھی لینڈ گریبروں نے اسٹیل مل کی اراضی ناکلاس 125 پر وقفے وقفے سے قبضہ کی کوشش کی تھی ناکلاس 125 کی مجموعی اراضی سے 338 ایکڑ سے زائد اراضی اسٹیل مل کے پاس ہے اور 150 ایکڑ زمین پر پیر سرہندی گوٹھ ٹو قائم ہے جبکہ 50 ایکڑ زمین سرکار نے صوبائی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مختلف الاٹیز کو الاٹ کردی 1950 میں جب سوئی گیس کا کام شروع ہوا تھا تو اس اراضی کا حدود اربع ناکلاس 96 پر مشتمل تھا لیکن ناکلاس 96 کے سروے نمبر 10-11 اور 12 آج بھی سکھن الہ کے نام سے یاد کی جاتی ہے تینوں سروے نمبر پر لینڈ گریبر بغیر کسی رکاوٹ کے نہ صرف پلاٹوں کی فروخت جاری رکھیں ہوئے ہیں بلکہ فروخت شدہ زمینوں پر گھروں کی تعمیر کا کام شروع کردیا ہے اسٹیل مل انتظامیہ نالائق اور نااہل ہوچکی ہے یا پھر اس پراسرار خاموشی کے پیچھے کچھ راز پوشیدہ ہیں۔ باوثوق ذرائع نے جرأت سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل کی قبضہ شدہ اراضی کے سروے نمبر کے جعلی دستاویزات تیار کی گئی ہیں اور ان جعلی دستاویزات کے مطابق 10/11/2021 کو ملیر کورٹ میں حکم امتناعی کیلئے سول سوٹ دائر کیا گیا سول سوٹ نمبر 1029/2021 ہے باوثوق ذرائع نے ان لینڈ گریبروں کی نشاندہی (جرأت) کو بنام ظاہر کی اور انکشاف کیا کہ ملیر کے علاقے میں قائم ایک فرضی دفتر کے ایڈریس پر چند افراد جن میں خالد یار محمد اور دیگر شامل ہیں آفس فائل تیار کرکے دے رہے ہیں اور سادہ لوح افراد کو جھانسہ دے کر کروڑوں روپے کماچکے ہیں۔ پاکستان اسٹیل مل کی کرپٹ اور نااہل انتظامیہ نے کروڑوں کی زمین کوڑیوں کے دام قبضہ مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ دی اسٹیل مل کی موجودہ صورتحال کے مطابق ترجمانی کا فقدان ہے اسٹیل مل کی آپریشن بلڈنگ میں قائم دفتر میں براجمان رہنے والے ڈائریکٹر لینڈ کی ناقص حکمت عملی اور لاپرواہی کے باعث اس وقت لینڈ گریبر کے خلاف کسی قسم کی کارروائی عمل درآمد نہیں کرایا گیا اور پاکستان اسٹیل مل کے سیکورٹی انچارج کی سیکورٹی امور بھی مشکوک دکھائی دینے لگی ہے ایڈمنسٹریٹر پاکستان اسٹیل مل اپنی ذمہ داریوں کو اچھے انداز میں نہ نبھاکر کوئی بھی کامیاب آپریشن نہ کراسکے جبکہ ان عناصر کی فوری سرکوبی ضروری ہے اسٹیل مل کی اراضی پر غیر قانونی تعمیرات رکوانے اور دیگر اسٹیٹ لینڈ کی حفاظت کیلئے ڈی سی ملیر ریونیو مختیار کار اور متعلقہ ادارے بھی اپنا فرض ادا کریں تاکہ سرکاری اراضی کے ساتھ پاکستان اسٹیل مل کی اراضی کی حفاظت ممکن ہوسکے اگر ان عناصر کی سرکوبی نہیں کی گئی تو اہل علاقہ کے مطابق یہ لینڈ گریبر قبرستان کی زمین پر ہڑپ کرجائیں گے پرانے گوٹھ کی آڑ میں نئی ڈی سی سندیں جوکہ مشکوک ہیں کیسے اور کہاں سے جاری ہوئیں تحقیقاتی اداروں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے لوگوں کو فراہم کردہ سندوں کی کاپی وصول کرکے بغور جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ جن اداروں کے ماتحت زمین کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ان کی نیتوں میں ہیر پھیر واضح نظر آرہا ہے سرکاری اراضی اور پاکستان اسٹیل مل کی زمین پر پرانے گوٹھوں کی آڑ میں نئے گوٹھ آباد کرنے کا کیا مقصد ہے جعلی گوٹھ کو آباد کرنے اور اس کی آباد کاری کی تیار کی جانے والی سندیں بھی منظر عام پر آگئی ہیں اگر ان شواہد کے بارے میں بھی متعلقہ ادارے کو یقین نہیں آتا تو نشاندہی کی گئی اراضی کا سروے کرالیا جائے تاکہ سارے بھید افشاں ہوجائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں