سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ریحان الائچی کا پٹہ سسٹم بے لگام
شیئر کریں
ریحان الائچی کا پٹہ سسٹم بے لگام، لیاقت آباد 1 میں پلاٹ نمبر 502 کی دوسری منزل ڈیڑھ لاکھ عوض منہدم، بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر نے رقم وصول کی، لیاقت آباد کے چار پلاٹوں پر بھی وصولی جاری، ڈائریکٹر جنرل پٹہ سسٹم کو روکنے میں ناکام، تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پٹہ سسٹم بے لگام ہو چکا ہے، ملنے والی معلومات کے مطابق بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر نے لیاقت آباد نمبر 1 پلاٹ نمبر 502 دوسری منزل کو ڈیڈھ لاکھ روپے وصول کر کے منہدم کیا، جبکہ دوسری جانب لیاقت آباد نمبر 1 کے ہی پلاٹ نمبر 1/235، 1/241،1/358، 2/811 کی تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے اور مذکورہ پلاٹوں سے بھاری وصولیوں کے بعد آنکھیں موند لیں گئیں ہیں، غیرقانونی تعمیرات کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو اور وزیر بلدیات مبین جمانی سب اچھا ہے کا راگ الاپنے لگے ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق غیر قانونی تعمیرات میں ضلع وسطی لیاقت آباد سب سے آگے ہے جبکہ بلڈنگ قوانین کے برخلاف غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں، ریحان الائچی کی پٹہ سسٹم پر مضبوط گرفت اور پٹہ سسٹم کی جانب سے بھاری رشوتوں کے عوض رہائشی پلاٹوں پر بغیر نقشے اور اجازت کیغیر قانونی کمرشل پورشن یونٹ تعمیرات کی اجازت ملکی ریونیو کو اربوں روپے کا نقصان دینے کا سلسلہ رک نہ سکا ہے، کم پیسے دینے والے بلڈرز سے نمائشی انہدامی کارروائی کی آڑ میں مزید پیسوں کی وصولیاں بغیر نقشے اور منظوری کے غیر قانونی تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں، سروے کے مطابق شہر قائد میں غیر قانونی تعمیرات پر لیاقت آباد ٹاؤن کی برتری حاصل ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پٹہ سسٹم کے خاص کارندے ریحان الائچی نے پٹہ سسٹم کو مکمل طور پر گرفت میں لے کر بھاری رشوتوں کے عوض رہائشی علاقے میں بغیر نقشے اور منظوری کے غیر قانونی کمرشل تعمیرات کی اجازت دے کر ملکی ریونیو کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا اور انفراسٹرکچر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ماضی میں بھی لیاقت آباد ٹاؤن میں کئی عمارتوں کے گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کو نقصان پہنچا اور حال میں بھی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کی گئی شکایات کا ازالہ نہ ہوسکا ہے، بدعنوان افسران کی بداعمالیوں سے قیمتی انسانی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں جبکہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر نے ڈیڈھ لاکھ کی وصولی کے بعد پلاٹ نمبر 1/502 کی دوسری منزل کو منہدم کیا جبکہ دوسری جانب بھاری رشوتیں وصول کرکے جانب پلاٹ نمبر1/35، 1/241،1/235، 2/811 پر غیرقانونی تعمیرات پر آنکھیں موند لیں ہیں۔