تبادلوں کامعاملہ ،سندھ کاوفاق کے احکامات ماننے سے انکار
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)وفاقی حکومت اور سندھ حکومت میں افسران کی روٹیشن پالیسی پر تکرارسنگین ہوگئی، محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے 3 سیکریٹریز سمیت 11 افسران کو عہدے نہ چھوڑنے اور وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات تسلیم کرنے کی ہدایت کردی ہے،جبکہ6ڈی آئی جیز پہلے ہی چارج چھوڑ کردوسرے صوبوں میں رپورٹ کرچکے ہیں۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے روٹیشن پالیسی کو بنیاد بناتے ہوئے 23 نومبر کوگریڈ 20 کے افسران چیئر مین پلاننگ اینڈ ڈویژن سید حسن نقوی، پی پی ایچ آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد علی عباسی، سیکریٹری مائنز اینڈ منرلز ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی، سیکریٹری کالجز سید خالد حیدر شاہ کا تبادلہ کرکے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے رپورٹ کروائے افسران میں گریڈ 20 کے سندھ پولیس کے 7افسران عبداللہ شیخ، کراچی میں تعینات ڈی آئی جی سی آئی اے محمد نعمان صدیقی، ڈی آئی جی ایسٹ زون ثاقب اسماعیل میمن، ڈی آئی جی جنوبی زون جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ نوید احمد شیخ، ڈی آئی جی سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی سروس ڈویژن لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) مقصود احمد اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامدبھی شامل تھے۔محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سندھ نے نوٹیفکیشن جاری کرکے حسن نقوی، زاہد علی عباسی، ڈاکٹر کاظم جتوئی، سید خالد حیدر شاہ، عبداللہ شیخ، محمد نعمان صدیقی، ثاقب اسماعیل میمن، جاوید اکبر ریاض، نوید احمد شیخ ، لیفٹیننٹ (ر) مقصود احمد اور عمر شاہد حامد کو ہدایت کی ہے کہ وہ عہدوں کی چارج نہ چھوڑیں اور اپنے عہدوں پر برقرار رہیں،افسران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے احکامات کو تسلیم کریں۔ اسٹیلبشمنٹ ڈویژن نے 23 نومبر کو نوٹیفکیشن جاری کرکے سید حسن نقوی کو جوائنٹ سیکریٹری کامرس ڈویژن، زاہد علی عباسی کو جوائنٹ سیکریٹری کامرس ڈویژن تعینات کیا، جبکہ ڈاکٹر کاظم جتوئی اور سید خالد حیدر شاہ کو صوبہ خیبر پختونخوا میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں صحت کی سہولیات فراہم والے اسپتالوں کا انتظام چلانے والے ادارے پی پی ایچ آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرزاہد علی عباسی، پولیس افسران عبداللہ شیخ، محمد نعمان صدیقی، ثاقب اسماعیل میمن، جاوید اکبر ریاض، نوید احمد شیخ اور عمر شاہد حامدنے چارج چھوڑ کرکر دوسرے صوبوں میں رپورٹ کردی ہے، صرف سندھ پولیس میں ڈی آئی جی سیکورٹی اینڈ ایمرجنسی سروس ڈویژن کے عہدے پر تعینات لیفٹیننٹ (ر) مقصود احمد میمن،سیکریٹری کالجز سندھ خالد حیدرشاہ، سیکریٹری مائنز اینڈ منرلز ڈاکٹر کاظم جتوئی اور پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے چیئرمین سید حسن نقوی نے چارج نہیں چھوڑا ہے۔