میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک افراتفری سے بچ گیا، دھرنا ختم ہوا تو میں نے شکرانے کے نوافل ادا کیے، عمران خان

ملک افراتفری سے بچ گیا، دھرنا ختم ہوا تو میں نے شکرانے کے نوافل ادا کیے، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد(بیورورپورٹ/ مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا ختم کرانے کے لیے فوج سمجھوتہ نہ کراتی تو پورے ملک میں انتشار پھیل جاتا۔اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دھرنا مظاہرین سے فوج کی ضمانت پر طے پانے والے معاہدے نے ملک کو افرا تفری سے بچالیا، ختم نبوت کا معاملے انتہائی سنجیدہ تھا جس کے اختتام پر میں نے شکرانے کے نفل ادا کیے۔عمران خان نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم پر (ن) لیگ کے لوگ خود اس کے ساتھ نہیں کھڑے تھے، شہباز شریف نے بھی اس ترمیم کی حمایت نہیں کی، جب کہ خود وزیر قانون اسمبلی میں کھڑے ہوکر یہ بات کہہ رہے تھے کہ وہ اس ترمیم میں ملوث نہیں، تو اب پتا لگایا جائے کہ اس ترمیم کے پیچھے کون تھا، کیا ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم انٹرنیشنل لابی کو خوش کرنے کے لیے کی گئی، ترمیم کے حوالے سے بننے والی تحقیقاتی کمیٹیوں کی میٹنگز کے نکات سامنے لائے جائیں تاکہ ساری حقیقت قوم کے سامنے آجائے۔پی ٹی آئی چیرمین نے کہا کہ جب فیض آباد دھرنا مظاہرین کے خلاف پولیس نے ایکشن لیا تو پی ٹی آئی کارکنوں کا مجھ پر سڑکوں پر نکلنے کے لیے شدید دباؤ تھا، مظاہرے اور دھرنے جمہوریت کا حصہ ہیں، اور حکومت کا کام ہے کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کرکے معاملے کو پرامن انداز میں حل کرے اور طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے۔عمران خان نے کہا کہ قبل ازوقت انتخابات میں ہی پاکستان کی بہتری ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تمام وزراء صرف اور صرف نااہل وزیراعظم کی کرپشن کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔دریں اثناء تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف خود کو بادشاہ سمجھتے ہیں ان کی خواہش ہے کہ شریف مافیاکو قانونی حیثیت مل جائے تاکہ وہ کرپشن کر سکے۔ بدھ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے ٹویٹس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیراعظم بنے، مگر انہیں یہ نہیں معلوم کہ عبوری عہدیدار جوابدہ ہوتا ہے، نواز شریف کو علم نہیں کہ عوامی عہدیدار کو اثاثوں کی وضاحت دینی ہوتی ہے، عوامی عہدیدار کو آمدن سے زائد اخراجات کے وسائل بتانا ہوتے ہیں، مگر نواز شریف چاہتے ہیں کہ شریف مافیا کو قانونی حیثیت مل جائے تاکہ وہ جی بھر کر کرپشن اور منی لانڈرنگ کر سکیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں