ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے،افغان ناظم الامور
شیئر کریں
افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی افغانستان سے سیکورٹی ایشوز پر شکایات ہیں، کچھ غیر ریاستی عناصر دراندازی کرتے ہیں، ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے کہ ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے ۔اسلام آباد میں نجی تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع کرم میں جاری فسادات میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ہے ، اگر افغانستان سے کوئی ضلع کرم آتا ہے تو یہ ہماری پالیسی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی افغان شہری کو کسی ہمسایہ ملک میں جہاد کی اجازت نہیں دیتے ، ہم نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ پاکستان میں جہاد نہیں ہوسکتا۔سردار احمد شکیب نے کہا کہ افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں، اگر ہم اس پر قابو پانا چاہیں تب بھی یہ ممکن نہیں ہوگا۔افغان ناظم الامور نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ چمن سپن بولدک و دیگر سرحدی تجارتی گزر گاہیں ہمارے باہمی تعلقات کو مضبوط بنائیں گی، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہماری علاقائی ترقی و خوشحالی کی کوششوں کو کامیاب کرے ۔ سردار احمد شکیب نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے ، افغانستان نے طویل خانہ جنگی کا سامنا کیا، اس خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی ہماری خواہش ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افغانستان سے سیکیورٹی ایشوز پر شکایات ہیں، تاہم ہم انہیں رضامند کر رہے ہیں کہ کچھ غیر ریاستی عناصر دراندازی کرتے ہیں، ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے کہ ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار میں آئے 3 برس کی انتہائی قلیل مدت ہوئی ہے ، اس دوران مختلف ہائی ویز زیر تعمیر ہیں، ہم وسطی و جنوبی ایشیا میں رابطے کا ذریعہ بننا چاہ رہے ہیں، توانائی کے حوالے سے چین کو ایک بڑے منصوبے کا کنٹریکٹ دیا ہے ۔سردار احمد شکیب نے کہا کہ ہم چند طاقتور ممالک کی جانب سے دباؤ میں ہیں، پاکستان نے ون ڈاکومینٹ رجیم کے نام سے نئے سرحدی قوانین متعارف کرائے ہیں، ہم ان قوانین کے خلاف نہیں ہیں ان کا احترام کرتے ہیں، تاہم بسا اوقات یہ سرحد کی دونوں جانب رہنے والوں کے لیے مسئلہ بنتے ہیںافغان ناظم الامور نے کہا کہ یہ لوگ 70 برس پہلے کی طرح آسان پالیسیاں چاہتے ہیں جن میں ان کے لیے مسائل کی بجائے آسانیاں ہوں، بدقسمتی سے پاکستان کی جانب سے تجارت و ٹرانزٹ کے معاملات کو سیاسی معاملات کے ساتھ مکس کر دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطے کے چینلز موجود ہیں، تاہم اس وقت اعلیٰ سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہورہی۔سردار احمد شکیب نے کہا کہ پاکستان کو شاید کچھ شکایات ہیں، تاہم ہمیں علم نہیں کہ امن و سیکیورٹی کے حوالے سے ہم پاکستان کو کیسے رضامند کریں۔