میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملیر ڈیولپمنٹ، سرکاری زمین پر سرکاری افسران کی مدد سے قبضے

ملیر ڈیولپمنٹ، سرکاری زمین پر سرکاری افسران کی مدد سے قبضے

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر نجی کمپنی نے بائونڈری وال تعمیر کردی، ایم ڈی اے کے ڈی جی ذمہ دار افسران اور نجی کمپنی کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئے، نیب نے انکوائری شروع کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کو ایک شکایت موصول ہوئی کہ کے ڈی اے ٹائون شپ اسکیم نمبر 25 اے ،شاہ لطیف ٹائون ، ضلع ملیر دیہہ کھانٹو، سیکٹر 24 میں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر ایک نجی کمپنی ویٹرن پراپرٹیز نے بائونڈری وال تعمیر کردی ہے، ایم ڈی اے کی زمین پر قبضے کے اطلاعات پر نیب نے انکوائری شروع کرتے ہوئے ڈی جی ایم ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مکمل تفصیلی رپورٹ اور زمین کا متعلقہ ریکارڈ طلب کرلیا ہے،نیب کو شکایت میں آگاہ کیا گیا ہے کہ کے ڈی اے ٹائون شپ اسکیم نمبر 25 اے ،شاہ لطیف ٹائون ، ضلع ملیر دیہہ کھانٹو، سیکٹر 24 میں ریونیو افسران نے غیر قانونی طور پر 155 سے 159 تک ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر نئے سروے نمبر بنالیے ہیں۔ ایم ڈی اے کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر نجی کمپنی نے قبضہ اور بائونڈری وال سا بق ڈائریکٹر جنرل یاسین شرکی عہدے پر موجودگی کے دوران تعمیر کی او سابق ڈی جی ایم ڈی اے یاسین شراور ان کے قریب رہنے والے افسران محمد عرفان ، لئیق احمد، علی اسد بلوچ کی ملی بھگت سے سرکاری زمین پر قبضہ ہوگیا جس کی وجہ سے سابق ڈی جی ایم ڈی اے یاسین شر نے ذمہ دار افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی اور قبضہ واگزار کروانے کے لئے بھی کوئی کوشش نہیں کی ، بتایا جاتا ہے کہ کے ڈی اے ٹائون شپ اسکیم نمبر 25 اے ،شاہ لطیف ٹائون ، ضلع ملیر دیہہ کھانٹو، سیکٹر 24 میں ایم ڈی اے کی زمین کی مالیت کروڑوں روپے ہے جس پر نجی کمپنی ویٹرن پراپرٹیز نے قبضہ کیا ہے، نیب کو کچھ ثبوت ملنے پر قومی احتساب بیورو نے ڈی جی ایم ڈی اے کو نوٹس ارسال کرکے تفصیلی رپورٹ اور متعلقہ دستاویزات جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں