محکمہ زراعت سندھ ، سسٹم کے خلاف ایکشن سیکریٹری کو بھاری پڑ گیا
شیئر کریں
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، سسٹم کے خلاف ایکشن سیکریٹری کو بھاری پڑ گیا، رفیق مصطفی شیخ کا تبادلہ کردیا گیا، سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن سیکریٹری کو ہٹوانے میں کامیاب، اعجاز شاہ سیکریٹری زراعت مقرر، رفیق مصطفی شیخ نے زرعی ادویات کی کمپنیوں کی تفصیلات، واٹروں کی تعمیر و مرمت سمیت دیگر تفصیلات طلب کی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ میں سسٹم کے خلاف ایکشن پر سیکریٹری زراعت کو ہی عہدے سے اڑا دیا گیا ہے ، کچھ عرصہ قبل سیکرٹری زراعت کے چارج سنبھالنے والے رفیق مصطفی شیخ نے محکمہ زراعت سندھ میں بجٹ بک میں بغیر منظوری کے عہدے ڈائریکٹر جنرل بجٹ اینڈ اکائونٹس پر بیٹھے حاجی امداد میمن کو سائیڈ لائن کرکے اس کے مبینہ فرنٹ مین سیکشن افسر اصغر گھانگھرو کو واپس محکمہ ایس این جی ڈی بھیج دیا تھا، حاجی امداد میمن نچلے گریڈ میں بھرتی ہوکر غیرقانونی ترقیاں پا کر گریڈ 20 میں پہنچا تھا، حاجی امداد میمن کو محکمہ زراعت کے سسٹم کا سرغنہ سمجھا جاتا ہے اور ڈی جی انجینئرنگ اینڈ واٹر مینجمنٹ ندیم شاہ اور ڈی جی ریسرچ نور محمد بلوچ کو حاجی امداد میمن سسٹم کے اہم افسران میں شمار کیا جاتا ہے ، سیکریٹری رفیق مصطفی شیخ نے سسٹم کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سندھ کی تعمیر و مرمت ہونے والے واٹر کورسز، کاشتکاروں کو سبسبڈی پر دئے گئے زرعی مشینوں و آلات سمیت سندھ میں کام کرنے والی زرعی ادویات کی کمپنیوں کی تفصیلات طلب کی تھیں اور زرعی ادویات کی کمپنیوں کی نئی رجسٹریشن کو عارضی طور پر بند کردیا تھا جس کے بعد سسٹم نے سیکرٹری رفیق مصطفی شیخ کو ہی عہدے سے ہٹوا دیا، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے رفیق مصطفی شیخ کی سسٹم کے خلاف کارروائیوں کی شکایات ایک اعلیٰ سطح کی سیاسی شخصیت سے کی تھی جس نے سندھ حکومت کو رفیق مصطفیٰ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی، 26 ؍اکتوبر کو سندھ حکومت نے سیکریٹری رفیق مصطفی شیخ کا محکمہ زراعت سے تبادلہ کرکے سیکریٹری محکمہ سوشل پروٹیکشن مقرر کردیا، جبکہ سابق وزیراعلیٰ سندھ کے قریبی عزیز اور پوسٹنگ کے انتظار میں موجود اعجاز شاہ کو سیکریٹری زراعت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔