میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ضلع وسطی،ڈپٹی ڈائریکٹرفیصل پٹنی تجاوزات مافیا کا ڈان بن گیا

ضلع وسطی،ڈپٹی ڈائریکٹرفیصل پٹنی تجاوزات مافیا کا ڈان بن گیا

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ضلع وسطی کے محکمہ انسدادِ تجاوزات و لینڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ڈپٹی ڈائریکٹر وسطی فیصل پٹنی تجاوزات مافیا کے ڈان بن گئے کوئی مد مقابل نہیں سپریم کورٹ کے احکامات سمیت محکمہ جاتی و دیگر ریاستی قوانین کی پامالی کا تماشہ جاری ٹاؤنز انتظامیہ کی موجودگی میں ‘ منجھے ہوئے تجربہ کار کھلاڑیوں کا ‘ وصولی مشن ‘ تاحال ڈنکے کی چوٹ پہ جاری ‘ تجاوزات سونے کی کان ‘ ہفتہ ‘ ماہانہ ‘ سالانہ ‘ کروڑوں ‘ اربوں ٹھکانے ‘ معمولی انسپیکٹرز کروڑوں کے مالک ‘ آمدنی سے زائد اثاثہ جات ‘ شاہانہ ٹھاٹ باٹ ‘ ودیگر عیاشیاں ‘ جاری متعلقہ محکمہ جاتی افسران ‘ نیب ‘ اینٹی کرپشن ‘ ایف آئی اے ‘ لوکل پولیس ‘ محکمہ انکم ٹیکس ‘ ایف بی آر ‘ تمام ادارے محض جیبیں گرم اور وصولیوں کیلیے کمر بستہ ” محکمہ جاتی فرائض منصبی کھڈے لائن نو وارد ٹاؤن چئیر مین سابقہ کلعدم ڈی ایم سی کی بدعنوان انتظامیہ کے ہاتھوں یرغمال بن گئے جبکہ دوسری طرف تجاوزات مافیا کے خلاف آپریشن بھی نمائشی میچ سے بڑھ کر کچھ نہیں واضح رہے کئے جانے والے آپریشنز شہریوں کے شدید احتجاج پر دکھاوے کیلے کئے جاتے ہیں جبکہ دوسری طرف مزکورہ آپریشنز ” سپریم کورٹ کے احکامات” کو آڑ بنا کر بھتے کی رقم میں مزید اضافے کیلے کیے جاتے ہیں واضح اور یاد رہے کہ ” بلدیہ عظمیٰ کراچی’ ضلعی بلدیات’ ٹاؤنز’ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز’ اس بڑے ‘ کالے گورکھ دھندے کے ‘ ھیروز ‘ ہیں جنکی سرپرستی میں شہریوں پر ” تجاوزات مافیا” کا بھوت مسلط ہئے ادھر ضلع وسطی میں تجاوزات مافیا کا راج جاری ہے مافیا نے نارتھ کراچی و نیو کراچی گلبرگ، لیاقت آباد ٹاؤنز کو ہفتہ ماہانہ ‘ لاکھوں کروڑوں روپے ‘ بھتے کے عوض ‘ پٹے پر دے دیا تجاوزات نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی پیدل چلنے والوں سمیت مریض ‘ تیماردار ایمبولینس سروس موٹر بائیکس گاڑیوں حتی کے پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیا ہئے مریض زندگی کی بازی ہار رہیں ہیں تو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہوگیا ایندھن اور سرمائے کا ضیاع الگ درد سر دوسری جانب تجاوزات مافیا ہئے۔کہ اپنا قد اور رقبہ بڑھائے چلے جارہیں ہیں مافیا اور سرکار کا اشتراک شہریوں کیلے خود چیلینج اور عذاب بن گیا نارتھ و نیو کراچی، گلبرگ، لیاقت آباد کی تمام اہم مرکزی سڑکیں ، متصل مضافاتی سڑکیں، فٹ پاتھوں پیدل چلنے والوں کی گذرگاہیں تجاوزات مافیا کو فروخت کردیں گئیں اس حوالے سے محکمہ جاتی اور علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ ‘ پرائم لوکیشن جگہ کے ریٹ آسمان کو چھوتے ہیں جیسی جگہ ویسے ‘ ریٹ / نرخ ‘ کا قانون نافذ ہئے ضلع وسطی میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈی ایم سی فیصل پٹنی اور ان کا بھتہ خور نیٹ ورک کا سکہ چلتا ہئے موصوف تجاوزات مافیا کی سرپرستی اور وصولیوں میں مصروف ہیں ناگن چورنگی کے برج کے نیچے پکوان سینٹر اور اطراف میں دیگر اسٹالز ہولڈرز چائے کے ہوٹل و دیگر کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والوں سمیت پکوان سینٹرز اور ریسٹورنٹ کا راج ہئے حیران کن بات یہ ہے کے یوپی موڑ پر قائم موٹر سائیکل شوروم والوں نے ہزاروں کی تعداد میں بیچ سڑک پر موٹر سائیکلوں کا جمعہ بازار سجایا ہوا ہے مگر متعلقہ افسران بھاری رشوت وصولی کے تحت خاموش ہیں۔ دوسری جانب یوپی موڑ سے ناگن چورنگی جانے والی سروس روڈ پر بنے غیر قانونی شادی ہالوں نے روڈ پر جنریٹر رکھ کر علاقہ مکینوں اور گزر سمیت پیدل چلنے والوں کی بھی زندگی اجیرن بنادی جبکہ ‘ فریج ریفریجریٹر کے شو روم و دکانوں کے مالکان نے اپنا سامان روڈ پر رکھ کر سڑک کو غیرقانونی طور پر بند کردیا ہے جس کے باعث علاقہ مکین اور پیدل چلنے والوں سمیت ٹریفک جام بھی معمول ہئے ادھر سندھ گورنمنٹ اسپتال کے سامنے پھول فروش اور سوزوکی اسٹینڈ مافیا کا مکمل کنٹرول ہے جس کے باعث ٹریفک جام کے علاوہ ایمبولینس و پیدل چلنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے نارتھ و نیو کراچی کے علاقائی مکینوں کا کہنا ہے کہ تجازوات مافیا کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کو منظر عام پر لانے کے ساتھ ان کے خلاف سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے علاقہ مکینوں کی جانب سے اس تمام تر صورتحال کی تحریری شکایات کمشنر کراچی سمیت دیگر متعلقہ حکام و ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کو ارسال کردی گئی ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سئنیر ڈائریکٹر محکمہ تجاوزات بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں