میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کالعدم تنظیم کے مطالبات مسترد ،ریاستی رٹ برقراررکھیں گے ،قومی سلامتی کمیٹی

کالعدم تنظیم کے مطالبات مسترد ،ریاستی رٹ برقراررکھیں گے ،قومی سلامتی کمیٹی

ویب ڈیسک
هفته, ۳۰ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کے اجلاس میں ریاستی رٹ کو ہر حال میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک بار پھر کالعدم تنظیم تحریک لبیک سے مذاکرات کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ممکنہ طور پر وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری اور شیخ رشید مذاکرات کریں گے ،ہماری کوشش ہے معاملات افہام و تفہیم سے طے پائیں ،حکومت ٹی ایل پی کیساتھ ہونے والے معاہدے پر قائم ہے تاہم ٹی ایل پی نے تاحال سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بحال کیا اور نہ ہی جی ٹی روڈ چھوڑ کر مرکز واپس گئے ہیں،معاملات ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں، کالعدم تنظیم کے واٹس ایپ بھارت، ہانگ کانگ، امریکا اور برطانیہ سے چل رہے ہیں، ہانگ کانگ، بھارت، برطانیہ اور امریکا سے ان کی ای میلز بھی چل رہی ہیں،پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا ہے ،ریاست کی رٹ کو ہر حال میں قائم کیا جائے گا۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی آئی بی،ڈی جی ایف آئی اے ،مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری شریک ہوئے جس میں کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ اور داخلی سلامتی سے متعلق امورزیر غور آئے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 2 گھنٹے جاری رہا، قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہ موجود تھے، جہاں ہر آدمی نے بات چیت کی ہے، اجلاس میں مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ حکومت کی رٹ اور امن و امان کو قائم رکھا جائے گا، ہم نے رینجرز کو آرٹیکل 147 کے تحت اختیار دیئے، وزارتِ داخلہ نے پولیس کو پنجاب میں رینجرز کے ماتحت کردیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ممکن ہے میرے اور نورالحق قادری کے ان سے دوبارہ مذاکرات ہوں، ہماری کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے طے ہو پائیں۔ انہوںنے کہاکہ جشنِ عیدِ میلاد النبی ؐ کے جلوس کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، جی ٹی روڈ کے اطراف رہائشی آبادی، اسکول اور کالج متاثر ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تنظیم کی ہنگامہ آرائی میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں، 80 سے زائد اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں جن میں چھ سے آٹھ کی حالت تشویشناک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جب ملکی فورس پر گولی چلائی جاتی ہے تو ایسے عالم میں یہ فیصلہ کیا گیا، ہم نے جو مذاکرات کیئے اور دستخط کیئے تھے ان پر قائم ہیں، میں نے مذاکرات پر دستخط وزیرِ اعظم عمران خان سے پوچھ کر کیئے تھے، کالعدم تنظیم نے وعدہ کیا تھا کہ جی ٹی روڈ کھول دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ان سے مذاکرات ہوتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں یا نہیں تو اس کے بارے میں آپ کو بتائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان (آج) ہفتہ یا کل(اتوار ) کوقوم سے خطاب کریں گے، یہ ان کی صوابدید ہے، ہو سکتا ہے وہ ہفتہ کوقوم سے خطاب کریں، جو وزیرِ اعظم کی تقریر ہو گی وہی پوری حکومت کا بیانیہ ہو گا۔وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے واٹس ایپ بھارت، ہانگ کانگ، امریکا اور برطانیہ سے چل رہے ہیں، ہانگ کانگ، بھارت، برطانیہ اور امریکا سے ان کی ای میلز بھی چل رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جانیں دونوں طرف قیمتی ہیں، پولیس والوں کے بھی بچے ہیں، گھر والے ہیں، میں توقع رکھتا ہوں کہ قومی نقصان نہ ہو، سعد رضوی جہاں بھی ہیں ان سے بات چیت ہو رہی ہے، کالعدم تنظیم کو مارچ روکنا چاہیے اور مذاکرات کے نتائج دیکھنے چاہئیں۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ ساری دنیا کو پتہ ہے کہ فرانس کا سفیر یہاں نہیں ہے، فرانس یورپی یونین کو لیڈ کر رہا ہے، وہ یورپی یونین کا ہیڈ ہے، فرانسیسی ایمبیسیڈر سے متعلق سوال ہم نے قومی اسمبلی میں اٹھایا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ ساتویں بار اسلام آباد آ رہے ہیں، لوگوں کو راستے کی تکلیف ہی نہیں اور بہت سے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں، بہت سی تنظیمیں اس ملک میں کالعدم ہیں جو الیکشن بھی لڑ رہی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں