محکمہ جنگلات کی بھرتیوں میں شدید بے ضابطگیوں کا انکشاف
شیئر کریں
گزشتہ سال محکمہ جنگلات پنجاب میں ہونے والی بلاک آفیسرز اور فارسٹ گارڈز کی بھرتیوں میں شدید نوعیت کی بے ضابطگیاں اور کرپشن کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرنے کے لیے تیار۔۔ یہ میگا اسکینڈل نیب اور نئی حکومت کے لیے ٹیسٹ کیس بن سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مختلف اداروں نے گزشتہ سال پنجاب کے محکمہ جنگلات میں بلاک آفیسرز اور فارسٹ گارڈز کی بھرتیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا سُراغ لگا یا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کی مختلف فارسٹ ڈویژنوں جن میں قصور ، راولپنڈی ، بہاولپور ، جہلم ، منڈی بہاؤ الدین ، گُجرات ، اوکاڑہ ، شیخوپورہ ، فیصل آباد ، جھنگ، خوشاب ، میانوالی ، بھکر ، لیہ ، مظفر گڑھ ، ملتان ، چیچہ وطنی سیمت تقریباً تمام فارسٹ ڈویژنوں میں سے اکثر میں بلاک آفیسرز ( بی پی ایس 11 ) اور فارسٹ گارڈ ( بی پی ایس 9 ) میں سینکڑوں خالی آسامیوں پر بھرتیاں کی جانے والی بھرتیوں میں شدید نوعیت کی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق لیہ فارسٹ ڈویژن سمیت ملتان اور راولپنڈی زون کی مختلف فارسٹ ڈویژنوں کے حافظِ قران کے پانچ نمبروں کو میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے اور کرپشن کا ذریعہ بنایا گیا ۔
ایک ذریعہ کا کہناہے لیہ میں 29 آسامیوں کی بجائے 39 افراد کو بھرتی کیا گیا ۔ جن میں سے 27 سے 28 افراد حافظِ قرآن ہیں ۔ بتایا جا رہا ہے ان حفاظِ قرآن میں سے زیادہ تر کی اسناد جعلی ہیں ۔ اور اس کے عوض لاکھوں روپے وصول کیے گئے۔ ذرائع کے بقول بھرتی کا ریٹ دو سے تین لاکھ روپے فی کس مقرر تھا جو اُمیدوار اوور ایج ( Over age ) ہونے کے قریب تھے اُن سے پانچ سے سات لاکھ روپے فی کس کے حساب سے وصول کیے گئے ۔ ایسے اُمیدواروں میں اکمل خان نامی فارسٹ گارڈ بھی شامل ہے جس کی عمر کی حد پوری ہونے میں تین ماہ کا عرصہ باقی تھا اور اُسے سات لاکھ روپے رشوت دینی پڑی ۔ جھنگ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک فارسٹ گارڈ نے جو اب بلاک آفیسر کی آسامی پر تعینات ہے،اُس نے تمام اُمیدواروں سے افسران کے نام پر رقوم وصول کیں ۔
بھرتی نہ ہونے والے ایک اُمیدوار زمین عباس نے بتایا مجھ سے اُس اہلکار نے لاکھوں روپے وصول کیے لیکن میں بھرتی بھی نہیں ہوسکا اور میری رقم بھی واپس نہیں ہو سکی ۔۔ رقوم کی واپسی کے مختلف کیسسز مختلف فارسٹ ڈویژنوں میں لٹکے ہوئے ہیں ۔ رپورٹ کی تیاری کے دوران اس امر کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ میرٹ لسٹ بننے کے بعد ویٹنگ لسٹوں (Waiting Lists ) میں بڑے پیمانے پر ردو بدل کیا گیا ۔ اس سلسلہ میں فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے مختلف ٹریننگ اسکولوں (جن میں بہاولپور اور گھوڑا گلی قابل ذکر ہے ) میں زیر تعلیم بلاک آفیسرز اور فارسٹگارڈز سے تحقیقی اداروں کے اہلکاروں نے جو معلومات حاصل کی ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کرپشن کے تانے بانے دُور دُور تک پھیلے ہوئے ہیں اور شاید ہی کوئی فارسٹ ڈویژن ایسی ہو جو اس دھندے سے محفوظ رہی ہو ۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم پاکستان محکمہ جنگلات پنجاب کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں لیکن یہ اُسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ان بھرتیوں کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لیے معاملہ نیب کو بھیجا جائے۔