میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں کھاد کامصنوعی بحران اور اسمگلنگ، ایڈیشنل ڈائریکٹر سرتاج تنیو و دیگر افسران ملوث

سندھ میں کھاد کامصنوعی بحران اور اسمگلنگ، ایڈیشنل ڈائریکٹر سرتاج تنیو و دیگر افسران ملوث

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :علی کیریو) محکمہ زراعت سندھ ،کھاد کی اسمگلنگ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایکسٹینشن کراچی سرتاج تنیو سمیت دیگر افسران ملوث ہونے کا انکشاف، اینٹی کرپشن نے کھاد ڈیلرز سے لاکھوں روپے رشوت لینے پر سرتاج تنیو، عبدالماجد اور شوکت بلوچ پر کیس داخل کیا،اینٹی کرپشن ایسٹ زون نے کیس کی از سر نو تحقیقات شروع کردی، ریکارڈ طلب، کیس میں نامزد سرتاج تنیو ایگریکلچر آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن سندھ کا صدر بھی ہے، تفصیلات کے مطابق سندھ میں کھاد کی مصنوعی بحران اور اسمگلنگ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت کراچی سمیت دیگر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق نیو سبزی منڈی کراچی سے کوچز سمیت دیگر گاڑیوں میں کھاد بلوچستان و دیگر علاقوں میں منظم طریقے سے اسمگلنگ کی جاتی ہے، اینٹی کرپشن ایسٹ زون کراچی نے نیو سبزی منڈی کراچی میں کھاد کے ڈیلرز سے سیمپل چیکنگ کے دوران 30 لاکھ روپے سے زائد رقم لینے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت کراچی سرتاج تنیو، ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالماجد اور اکائونٹنٹ شوکت بلوچ پر مقدمہ نمبر 2/2022 دائر کیا جس میں مذکورہ ملزمان ضمانت پر ہیں، اینٹی کرپشن ایسٹ زون کراچی کے انسپکٹر یاسر لطیف نے مقدمے کا از سر نو تحقیقات شروع کرتے ہوئے 22 اگست کو ڈائریکٹر زراعت کراچی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سرتاج تنیو، عبدالماجد اور شوکت بلوچ کے پوسٹنگ آرڈرز، بینک اکاؤنٹ، بینک اسٹیمینٹ، جون 2021ع دے لیکر فیبروری 200ل22ع تک فرٹلائیزر دکانوں سے لئے نمونوں کی مکمل تفصیلات، لیب ٹیسٹنگ رپورٹس، فرٹلائیزر دکانوں کی انسپکشن کا طریقہ کار اور محکمہ زراعت کے کراچی کے انسپکٹرز کی تفصیلات طلب کی تھیں اور مذکورہ ملزموں کو رکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، واضح رہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کراچی سرتاج تنیو ایگریکلچر آفیسرس ویلفیئر ایسوسی ایشن سندھ کے صدر بھی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں