حیدرآباد میں سرکاری بس اڈوں پر قبضے ،ضلعی انتظامیہ بے بس
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں سرکاری بس اڈوں پر قبضے، ضلعی انتظامیہ نے بے بسی کا اعتراف کرلیا، بدین بس اسٹینڈ کو رینجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بجائے ایچ ایم ایس کے زیرانتظام چلایا جا رہا ہے، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کا سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو خط، لیٹر میں ایچ ایم سی کی مدد سے قبضوں اور 10 غیر قانونی اڈوں اور پولیس افسران کی منتھلیاں لینے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،جبکہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی جانب سے سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو لکھے گئے خط میں غیرقانونی اڈوں ایچ ایم سی کی مدد سے اڈوں پر قبضوں کا انکشاف ہوا ہے، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو نے 16 ستمبر کو ٹرانسپورٹ کے صوبائی سیکریٹری کو لکھے گئے لیٹر میں لکھا ہے کہ پرانی بلدیہ بس اسٹینڈ پر سینٹرل جیل حیدرآباد کی انتظامیہ کا قبضہ ہے، اسٹینڈ قائم کرنے کیلئے سندھ حکومت نے سینٹرل جیل کے قریب 8 ایکڑ زمین حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو الاٹ کی جس پر بلدیہ بس اسٹینڈ قائم کیا گیا، جوکہ 2014 سے مکمل غیرفعال ہے، جبکہ جیل انتظامیہ نے سیکورٹی خدشات کے باعث اسٹینڈ ختم کروادیا، ڈی سی نے لیٹر میں لکھا ہے کہ شہر کا واحد بدین بس اسٹینڈ رینجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بجائے حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے زیرانتظام چل رہا ہے جس سے سرکار کو کوئی بھی ریونیو حاصل نہیں ہورہا اور اسے ایچ ایم سی کے ماتحت غلط طریقے سے چلایا جا رہا ہے، لیٹر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے مدد سے بدین اسٹینڈ پر قبضے کئے جا رہے ہیں، لیٹر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہر کے پٹھان کالونی، وحدت کالونی، گدو چوک، سول ہسپتال حیدرآباد، اسرا یونیورسٹی روڈ، شہید بینظیر بھٹو فلائی اوور، ہالا ناکہ، ٹاور مارکیٹ، سبزی منڈی چوک اور بھٹائی نیشنل ہائی وے پل کے ساتھ غیرقانونی اڈے قائم ہیں جہاں سے بااثر افراد سمیت پولیس افسران منتھلیاں لیتے ہیں اور ڈی سی نے سفارشات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے معاملات ایچ ایم سی سے لیکر رینجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے حوالے کئے جائیں۔