میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، وزیردفاع اور داخلہ غیر حاضر

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، وزیردفاع اور داخلہ غیر حاضر

ویب ڈیسک
هفته, ۳۰ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں قومی سلامتی کے معاملات سمیت خطے کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس تقریباً 4 گھنٹے جاری رہا جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس، ڈی جی آئی ایس آئی شریک ہوئے، جبکہ وزیر دفاع خرم دستگیر اور وزیر داخلہ احسن اقبال بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دورہ امریکا، چین اور ایران پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک پر واضح کیا ہے کہ افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں اور افغانستان میں امن، مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان کے کردار پر بھی بات ہوئی، جبکہ ایران بھی افغان امن کی مذاکراتی حکمت عملی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے بھی دورہ امریکا کے دوران اہم ملاقاتوں سے متعلق کمیٹی کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ برابری اور باہمی شراکت داری پر مبنی تعلقات کے حامی ہیں۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کئی ممالک کی قیادت سے ملاقاتوں میں انہیں علاقائی اور عالمی سیکیورٹی چیلنجز سے متعلق پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔خواجہ آصف نے ترکی، ایران اور چین کے دورں کے بارے میں بھی اجلاس کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان ممالک کی قیادت کو علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عالمی قیادت سے سائیڈ لائن ملاقاتوں نے علاقائی سیکورٹی کے حوالے سے پاکستان سے متعلق حمایت کے جذبات کو جنم دیا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان کے ساتھ حالیہ تعلقات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا، جبکہ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ اور افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔کمیٹی نے ایک بار پھر اس عزم کو دہرایا کہ افغانستان میں پائیدار امن، افغان امن عمل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔اجلاس میں بیرونی جارحیت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں