میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شوکت ترین کی آڈیو لیک میں کوئی غلط بات نہیں ہے، اسد عمر

شوکت ترین کی آڈیو لیک میں کوئی غلط بات نہیں ہے، اسد عمر

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

دو ماہ تک وفاقی وزیر خزانہ نے تیمور جھگڑا کو ملاقات کا وقت نہیں دیا، سیکرٹری جنرل اسد عمر دفاع میں میدان میں آگئے
ملک میں کوئی قانون نہیں، کھلے عام فون ٹیپنگ ہو رہی ہے،حقوق کی آواز اٹھانے پر حب الوطنی پر سوال اٹھائے جارہے ہیں،تیمورجھگڑا
اسلام آباد (بیورورپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی لیک آڈیو کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت ترین کا محسن لغاری اور تیمور سلیم جھگڑا سے فون پر رابطہ کرنا اور مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ سے ٹیلی فونک بات چیت منظر عام پر آئی ہے جس میں انہیں پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جس میں شوکت ترین کہتے ہیں کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ان پر دباؤ پڑے، یہ ہم پر دہشت گردی کے مقدمات بنا رہے ہیں اور یہ بالکل اسپاٹ فری جارہے ہیں، یہ ہم نے نہیں ہونے دینا۔پیر کو وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ موجودہ حکمراں جب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے فیٹف قوانین کی منظوری کی مخالفت کی۔اسد عمر نے کہا کہ جب ہم نے پاکستان کو فیٹف کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچانے کے لیے قوانین تیار کیے تو ان حکمرانوں نے کہا کہ اس وقت تک منظور نہیں ہونے دیں گے جب تک ہمارے نیب مقدمات ختم نہیں کیے جاتے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایکٹ، آئی ایم ایف پروگرام بحالی کی لازمی شرط تھی جس کی ان حکمرانوں نے مخالفت کی، انہوں نے کہا کہ یہ قانون اسٹیٹ بینک، آئی ایم ایف کو گروی رکھنے کے مترادف ہے، انہوں نے اس ایکٹ کے خلاف ووٹ دیا جبکہ آج 4 ماہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور انہوں نے اس ایکٹ کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس وقت یہ صرف سیاست کر رہے تھے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی حکومت اور وزیر خزانہ کو خط لکھا ہے جس پر آج اتنا شور مچایا جارہا ہے، جب پی ڈی ایم کی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی منظوری کیلئے پی ٹی آئی سے مدد طلب کی تو ہم نے صرف 24 گھنٹے کے اندر ان کو مثبت جواب دیا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پاکستان کی بہتری کے لیے تعاون کرتے ہوئے کہا کہ اس تعاون کے لیے ہمارے چند نکات ہیں جن پر آپ کو عمل درآمد کرنا ہوگا، 2 ماہ گزر گئے اور تیمور جھگڑا کو ملاقات کا وقت نہیں دیا گیا، جب یہ خط لکھا گیا تو پھر ملنے کا وقت دیا گیا۔اسد عمر نے کہا کہ شوکت ترین کی ایک فون کال سامنے آگئی ہے، اس وقت ملک میں کوئی قانون نہیں ہے، کھلے عام فون ٹیپنگ ہو رہی ہے، قانون کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، اس کے علاوہ ایک پرانا کام بھی انہوں نے شروع کیا ہوا ہے جس میں یہ ترمیم، رد و بدل بھی کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو شوکت ترین کی آڈیو چل بھی رہی ہے اس میں انہوں نے کیا کہا ہے کہ ملک میں اس وقت سیلاب کی صورتحال ہے، رات عمران خان، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے ساتھ مل کر متاثرین کیلئے امداد جمع کریں گے تاکہ امدادی کارروائیوں میں مزید تیزی لائی جائے۔انہوںنے کہاکہ یہ پس منظر اور تناظر تھا جس میں شوکت ترین نے وزیر خزانہ کے پی اور پنجاب کو کہا کہ وہ وفاقی حکومت کو کہیں کہ موجودہ سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرے، آئی ایم ایف سے مطالبہ کرے کہ سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں میں تیزی کے لیے صوبائی سرپلس واپسی سے متعلق رعایت فراہم کی جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں