جیل سے رہائی پاتے ہی حلیم عادل شیخ دوبارہ گرفتار
شیئر کریں
پی ٹی آئی کاجیل کے
مین گیٹ پر دھرنا
پولیس نے حلیم عادل کو جیل سے نکال کر اغوا کرنے کی کوشش کی ہے،مراد علی شاہ کے حکم پر پولیس آزمائشیں بڑھارہی ہے،خرم شیرزمان
شرجیل میمن، خورشید شاہ کیلئے الگ اور حلیم عادل کیلئے سندھ میں الگ قانون ہے،سیاسی انتقامی کارروائیاں صوبہ سندھ کو بدنام کررہی ہیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کوسینٹرل جیل سے ضمانت پررہائی کے فوری بعد ایک اورمقدمہ میں گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کے رہنمائوں اورکارکنان نے جیل کے مین گیٹ پر دھرنا دیا اور شدید احتجاج کیا،اس موقع پرپولیس اورتحریک انصاف کے کارکنان میں تلخ کلامی بھی ہوئی تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی ایم این اے فہیم خان ایم پی اے راجہ اظہر، ایم پی اے شاہ نواز جدون کے ساتھ پولیس کی جانب سے بدسلوکی پربھی احتجاج کیا گیا،تحریک انصاف کے رہنماں کا کہنا تھا کہ بکتر بند اور پرائیویٹ گاڑیوں میں حلیم عادل شیخ کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔تحریک انصاف کے ہنما خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ حلیم عادل کو عدالت سے ضمانت ملی ہے،پولیس سے حلیم عادل شیخ کی جان کو شدید خطرہ ہے، پولیس نے حلیم عادل کو جیل سے نکال کر اغوا کرنے کی کوشش کی ہے،مراد علی شاہ کے حکم پر پولیس حلیم عادل شیخ کیلئے آزمائشیں بڑھارہی ہے،پیپلز پارٹی کی حکومت ایسے ہتھکنڈوں سے کیا میسج دینا چاہتی ہے،شرجیل میمن، خورشید شاہ کیلئے الگ اور حلیم عادل کیلئے سندھ میں الگ قانون ہے،سیاسی انتقامی کارروائیاں صوبہ سندھ کو بدنام کررہی ہیں،پیپلز پارٹی کو ڈر ہے حلیم عادل اندرون سندھ جاکر ان کی کرپشن نااہلی کو بینقاب کریگا۔بعدازاں تحریک انصاف کے کارکنان اینٹی انکروچمنٹ تھانے کے باہرجمع ہوگئے جبکہ ایم این اے فہیم خان ایم پی اے راجہ اظہر ایم پی اے شاہ نواز جدون نے پولیس کی بدسلوکی کے خلاف ڈی آئی جی ایسٹ کے آفس جاکراحتجاج کیا۔اینٹی انکروچمنٹ تھانے کے باہرتحریک انصاف کے رہنماں کا کہنا تھا کہ سندھ میں اپوزیشن لیڈر سے ناانصافی کی جارہی ہے،پیپلزپارٹی آج بوکھلاہٹ کا شکار ہیاپوزیشن کے رہنماں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جارہے ہیں،سندھ حکومت جانتی ہے کہ اپوزیشن لیڈر سندھ کی آواز ہے،حلیم عادل شیخ کے خلاف 1992 کا کیس لے آئے،اب 2010 کا ایک کیس دکھا کر اس میں گرفتار کرلیا گیاہے۔