پی ایس کیو سی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں!
شیئر کریں
اسلام آباد (رپورٹ : قاضی سمیع اللہ ) سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑانے والے اداروں میں پاکستان اسٹینڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)سب سے آگے نکل گیا ،سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود دوسرے محکموں سے پی ایس کیو سی اے میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے تین افسران نہ صرف اپنے محکموں میں واپس گئے بلکہ وہ گذشتہ کئی برسوں سے پی ایس کیو سی اے کی غیر معمولی آسامیوں پر بر اجمان ہوکر سیاہ سفید کے مالک بھی بن گئے ، تین سابق وفاقی وزراء کی سفارش پر ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران کی پی ایس کیو سی اے میں تعیناتی سے ادارے کے مسقتل ملازمین کی ترقی اور اختیارات کے استعمال کا عمل منجمد ہوکر رہ گیا ، مذکورہ تینوں افسران کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے خلاف اور اپنی ترقیوں کے عمل کو روکے جانے کے خلاف پی ایس کیو سی اے کے ملازمین و افسران نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ایس کیو سی اے کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹنڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی میں سابق وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کی سفارش پر ارشاد انصاری کو ڈیپوٹیشن پر پی ایس کیو سی اے میں ڈائریکٹر (لیگل) کی غیر معمولی آسامی پر تعینات گیا جبکہ سابق وفاقی وزیر سردار چنگیز خان جمالی کی سفارش پر عمر قاضی کو ڈیپوٹیشن پر پی ایس کیو سی اے کے سیکریٹری کے اہم ترین عہدے پر تعینات کیا گیا اور حال ہی میں سابق وفاقی وزیر رانا تنویر نے جاتے جاتے اپنے دست راست مختار کو پی ایس کیو سی اے کے اسلام آباد چیپٹر کا ڈائریکٹر تعینات کیا ۔ ذرائع کے مطابق طاقت ور سیاسی شخصیات کی سفارش پر ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونے والے یہ تینوں افسران نے پی ایس کیو سی اے میں اندھیر نگری مچا رکھی ہے جو نہ صرف ادارے کے قوائدو ضوابط کی خلاف ورزی کررہے ہیں بلکہ میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے من مانے فیصلے بھی کررہے ہیں جس کی وجہ سے ادارے کی ساکھ کو غیر معمولی نقصان بھی پہنچ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے سرکاری اداروں میں نہ صرف ڈیپوٹیشن تعیناتی پر پابندی عائد کی جاچکی ہے بلکہ جو افسران اپنے محکموں کی بجائے دوسرے محکموں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات تھے انھیں واپس اپنے محکموں میں بھیجنے کے احکامات بھی جاری کیے ہوئے ہیں جس پر تمام سرکاری اداروں میں عمل درآمد کیا گیا لیکن پی ایس کیو سی اے میں مذکورہ تینوں افسران ڈھرلے سے آج بھی نہ صرف کام کررہے ہیں بلکہ اہم ترین آسامیوں پر برا جمان ہوکر ادارے کے مالک و مختار بن کر بیٹھے ہیں ۔ذرائع کے مطابق تین سابق وفاقی وزراء کی سفارش پر ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران کی پی ایس کیو سی اے میں تعیناتی سے ادارے کے مسقتل ملازمین کی ترقی اور اختیارات کے استعمال کا عمل منجمد ہوکر رہ گیاہے جس کے بعد مذکورہ تینوں افسران کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے خلاف اور اپنی ترقیوں کے عمل کو روکے جانے کے خلاف پی ایس کیو سی اے کے ملازمین و افسران نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بعض افسران پہلے عدالت سے رجوع کرچکے ہیں۔
اس ضمن میں جب پاکستان اسٹنڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبدالعلیم میمن سے رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں جو اگلے ایک دو روز میں وطن واپس آئینگے جبکہ اس ضمن میں پاکستان اسٹنڈر اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے میڈیا ایڈ وائیزر رحمت اللہ میمن نے موقف دیتے ہوئے جرات کو بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت پی ایس کیو سی اے میں تین ڈیپوٹیشن افسران ادارے کی اہم ترین آسامیوں پر تعینات ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف ادارے کے مستقل ملازمین و افسران کی حق تلفی ہورہی ہے بلکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ ادارے کے ملازمین و افسران ان افسران کی تعیناتیوں کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کرچکے ہیں جبکہ میں پہلے ہی عدالت کا دروازہ کھٹکا چکا ہوں اور عدالت کی جانب سے میرے حق میں فیصلہ آنے کے با وجود مجھے ترقی سے محروم کیا جارہا ہے اور میری ترقی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ تینوں ڈیپوٹیشن افسران ہی ہیں ۔