میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کلثوم نواز کو ہر قیمت پر منتخب کرانے کے احکامات

کلثوم نواز کو ہر قیمت پر منتخب کرانے کے احکامات

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیے گئے نواز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں کا جاتی امرامیں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ عید کے بعد این اے 120 کی ا نتخا بی مہم تیز کی جائے اور بیگم کلثوم نواز کو ہر صورت کامیاب کرایا جائے۔نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ‘ وفاقی وزیر دانیال عزیز ‘ وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب اور رکن اسمبلی جاوید لطیف سمیت مختلف رہنمائوں نے شرکت کی اجلاس میں عدالت عظمی میں دائر نظرثانی درخواست پر بھی غور کیا گیا جبکہ ملک کی سیاسی صورت حال سمیت این اے 120 کے امور بھی زیربحث آئے اجلاس میں نواز شریف نے ہدایت کی کہ عیدالضحیٰ کے بعد لاہور کے حلقہ این اے 120 کی مہم تیز کی جائے اور ناراض اراکین کو منا کر پارٹی میں واپس لایا جائے اور ان کے تمام مسائل کو حل کیا جائے تاکہ بیگم کلثوم نواز کو ہر قیمت پر کامیاب کرایا جا سکے۔
نواز شریف کی نا اہلی کے بعد خالی ہونے والی حلقہ این اے 120کی نشست پر ضمنی انتخاب 17ستمبر کو ہو گا جس میں مسلم لیگ ن کی جانب سے کلثوم نواز اور تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد امیدوار ہیں۔ مریم نواز اپنی والدہ کلثوم نواز کی انتخابی مہم کابا ضابطہ شروع کر چکی ہیںاور اطلاعات کے مطابق نواز شریف کی ہدایت سے پہلے ہی مسلم لیگ ن کے کارکن اپنی دہاڑی پوری کرنے کیلئے فعال ہوچکے ہیں جس کااندازہ کلثوم نواز کے مقابلے میں کھڑی اس حلقے کی سب سے مضبوط امیدوارڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے تھانے میں درج کرائی گئی اس ایف آئی آر سے لگایاجاسکتاہے جس میں انھوںنے مسلم لیگی کارکنوں پر تحریک انصاف کی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے انھیں دھکے دینے اور انتخابی مہم سے روکنے کے الزامات عاید کیے ہیں ۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیے جانے کے بعد میاں نواز شریف اب قانونی طورپر اپنی پارٹی کے سربراہ بھی نہیں رہے اور یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اپنے ایک انتہائی قریب ترین فرد یعنی مقرب خاص کو پارٹی کاعارضی صدر مقرر کردیاہے لیکن عملاً وہ اب بھی پارٹی کے تمام معاملات چلارہے ہیں اور باسٹھ تریسٹھ کے تحت نا اہل قرارہونے کے بعدقومی اسمبلی کے حلقہ NA-120پر اپنی بیگم کو منتخب کراکے انھیں وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز کرکے پس پردہ حکمرانی کرنے کے خواب بھی دیکھ رہے ہیں۔نواز شریف کو اس بات کااچھی طرح احساس ہے کہ NA-120کا معاملہ صرف قومی اسمبلی کی ایک نشست کا معاملہ نہیں، پاکستان کی وزارت عظمیٰ کا معاملہ اوریہ ان کی سیاسی میراث کا معاملہ ہے جسے وہ اپنے سگے بھائی کے سپرد کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔نواز شریف نے اپنی نااہلی کے بعد اپنے قول وعمل سے میاں شہباز شریف کو اچھی طرح یہ باور کرادیا ہے کہ ان کی بیوی اور بیٹی مریم کی موجودگی میںان کے ترکہ میں بھائی بھتیجے حصہ دار نہیں ہوسکتے۔ یہی وجہ ہے کہ اب کلثوم نوا ز قومی اسمبلی کے حلقہ NA-120کی امیدوار ہیںاور نواز شریف اپنے کارکنوں کو یہ ہدایت دے رہے ہیں کہ خواہ زمین پھٹ جائے یا آسمان ٹوٹ پڑے کلثوم نواز کو ہر قیمت پر اس حلقے سے کامیاب بنانا ہے۔ کلثوم نواز کے مقابلے میں تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد امیدوار ہیں۔ یہ ملک غلام نبی کی بہو ہیں۔ ملک غلام نبی تحریک پاکستان کے کارکن تھے۔پھرانہیں پیپلز پارٹی کے بانی رکن ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ ان کی آٹو بائیو گرافی’’ قصہ ایک صدی کا‘‘پڑھنے سے ان کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے۔ اگرچہ ان کی بلند مرتبہ شخصیت کے لحاظ سے یہ بہت چھوٹی بات ہے۔ پھر بھی لکھے دیتے ہیں کہ ملک صاحب پنجاب کے وزیر تعلیم رہے ہیں۔ 2013کے الیکشن میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے میاں نواز شریف کے نوے ہزار ووٹوں کے مقابلے میں 50 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔ اب’’ تخت پاکستان ‘‘ کی ساری جنگ حلقہ NA-120 میں لڑی جارہی ہے۔ سارے جتن کیے جا رہے ہیں۔ ووٹروں کی موجیں لگی ہوئی ہیں۔ ان کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں اور سرکڑاہی میں۔ ہر یونین کونسل ایک ایک ایم پی اے کے حوالے ہے۔ پھر ان سارے ممبران اسمبلی نے تازہ تازہ ترقیاتی کام بھی بہت کروائے ہوئے ہیں۔اطلاعات یہ بھی ہیں کہ بعض بااثر ووٹروں کوجن کے ذریعہ کچھ ووٹ ملنے کے امکانات ہیں مری ، کاغان ، ناران ، سوات لے جایا جا رہا ہے۔ جبکہ ’’ڈھیٹ‘‘ قسم کے ووٹروں سے اور طرح سے نمٹا جا رہا ہے ان کے پیچھے پنجاب کی پولیس اوردوسرے ادارے لگادیے گئے ہیں اور ایک خبر کے مطابق پندرہ ہزار کے قریب ووٹروں کو ’’حلقہ بدر ‘‘کیاجاچکا ہے۔ یہ کام اتنی بیدردی اور دیدہ دلیری سے ہوا کہ تحریک انصاف کی خواتین کی مخصوص نشستوں سے منتخب ہونے والی ایم پی اے شینا رت کا ووٹ بھی حلقہ NA-120سے لدھڑ گائوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہ الیکشن کمیشن میں تا حال دہائی دے رہی ہیں،اور الیکشن کمیشن کے حکام غالبا ً جب اس حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے تو انتخابات ہوچکے ہوں گے۔تخت و تاج کی لڑائی میں نہ ہی رشتے ناطے دیکھے جاتے ہیں اور نہ ہی کوئی اصول اور اخلاقیات ہوتی ہے۔ایوب خاں اور مادر ملت کے درمیان صدارتی الیکشن کو ایک مہذب انسان نے خوب اور خوب تر میں انتخاب قرار دیا تھا۔ کلثوم نواز اور پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان مقابلہ بھی خوب اور خوب تر میں ایک کا انتخاب قرار دیا جاسکتا ہے۔ لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ ایک معزز خاتون اپنے علاج معالجہ کیلئے لندن پہنچی ہوئی ہیں۔ دوسری معزز خاتون لندن سے طب کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے وطن پہنچ کر اپنے ہموطنوں کے علاج معالجے میں مصروف ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ NA-120 کے ضمنی انتخاب کانتیجہ جو بھی آئے وہ صرف 10ماہ کیلئے ہوگالیکن سپریم کورٹ سے نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد جو صورتِ حال پیدا ہوئی ہے، اس کا تقاضہ یہ ہے کہ میاں صاحب کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی چاہئے۔ مال و متاع جو انہیں عزیز ہے ان کے پاس بہت ہے، عزت و وقارکی اب تک بظاہر انہیں پرواہ نہیں رہی ، مگر انہوں نے جو وطیرہ اختیار کیا ہے وہ نہ صرف ان کی سلامتی کے لئے مشکوک ہے بلکہ ملک و ملت کے لئے بھی مخدوش ہے۔یہ صحیح ہے کہ ابھی ان کے چند رفقا اور مشروط حلیف مولانا فضل الرحمن اپنی بے ہنگم خواہشات کے پیش نظر”قدم بڑھا ئو نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں”۔کا راگ الاپ رہے ہیںلیکن نواز شریف کویہ بات بھی اچھی طرح یاد رکھنی چاہئے کہ جتنے وفاقی وزرا اور دیگر متعلقین یہ ترانہ وفاگارہے ہیں کہ میاں صاحب کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اگلی مدت بھی وہ وزیر اعظم ہوں گے، ان کی قیادت میں ملک ترقی کرے گا، وہ نہیں رہے تو قیامت آجائے گی وغیرہ وغیرہ،برا وقت آنے پر ان میں سے شاید ہی کوئی ان کے قریب نظر آئے ، نواز شریف کو اس بات کاتجربہ اس سے قبل پرویز مشرف کے ہاتھوں اقتدار سے محرومی کے وقت اچھی طرح ہوچکاہوگا ،اس صورت حال میں ،میاں صاحب کے لیے بہتر یہی ہوگا کہ وہ، ایمانداری کی حکمت عملی اختیار کریں اور ملک و ملت کی ترقی کے لیے کام کریں ،اپنی بیگم کو ہر قیمت پر منتخب کرانے کیلئے ہر اخلاقی اور غیر اخلاقی حربہ اور طریقہ اختیار کرنے کے بجائے اس حلقے میں صاف اور شفاف انتخابات ہونے دیں اور اس حلقے کے نتائج کی روشنی میں اگلے عام انتخابات کیلئے اپنی انتخابی حکمت عملی تیار کریں۔
٭٭…٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں