مردم شماری کے نتائج مسترد، سڑکوں پر آنے کا اعلان،ہمیں دیوار میں چنوادیا گیا، فاروق ستار
شیئر کریں
اسلام آباد/ کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ 2017کی مردم شماری کے جبری اور دھاندلی زدہ نتائج مسترد کرتے ہیں۔ کراچی اور حیدر آباد کو بلدیاتی حقوق ملیں گے نہ روزگار ملے گا، کراچی کے ساتھ زیادتی پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے۔ یہ صرف ایم کیو ایم کا نہیں سندھ میں رہنے والے تمام قوموں کا مسئلہ ہے ، کراچی پاکستان کی ترقی کا انجن ہے۔ سندھ کی شہری آبادی کو جان بوجھ کر کم ظاہر کیا گیا ہے، ماضی کی مردم شماریوں میں بھی یہی ہوا تھا۔منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ اس بار مردم شماری کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگایا نہیں گیا بلکہ دیوار میں چنوا دیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ اس سے بڑا ظلم پاکستان میں پہلے کبھی نہیں ہوا، سپریم کورٹ آف پاکستان سے کہیں گے کہ ہماری آبادی کا مقصد ہماری تعداد کو گھٹانا ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کی آبادی میں کمی لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت پورے پاکستان کے شہریوں کا بھی مسئلہ ہے، شہر کی آبادی کم دکھاکر پاکستان کی ترقی کے انجن کا بھٹا بٹھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ حلقہ بندیوں میں بھی آبادی کے تناسب کا عمل دخل ہوتا ہے ،فاٹا سمیت ہر علاقے سے لوگ کراچی آتے ہیں،نتائج میں کراچی اور ملک کی آبادی میں 60 فیصد اضافہ ظاہر کیاگیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ کے بعدپاک سرزمین پارٹی نے بھی مردم شماری کے نتائج کو تسلیم نہ کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔منگل کو پاک سرزمین پارٹی کے سینئرنائب صدرانیس احمد ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھرمیں لوگ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف آرہے ہیں، بلوچستان اور اندرون سندھ سمیت ملک بھر سے لوگ کراچی آکر آباد ہورہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق کراچی میں ملک کے مختلف علاقوں سے ہر سال 10 سے 15 لاکھ لوگ آتے ہیں 18 سال پہلے کراچی کو 98 لاکھ افراد کا شہر کہا گیا اور اب تو دنیا بھی کہہ رہی ہے کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے زیادہ ہے۔ ہمیں کہیں بھی آبادی بڑھنے سے کوئی اعتراض نہیں، لیکن ہمیں کراچی کی آبادی کو کم دکھانا ناانصافی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم مردم شماری کے اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہیں۔ کچھ لوگ مردم شماری کی آڑ میں پاک فوج کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں، آرمی چیف مردم شماری کا م عاملہ دیکھیں عید کے بعد مردم شماری نتائج کے خلاف عوام میں جائیں گے۔ ادارہ شماریات کے چیف آصف باجوہ نے کہاہے کہ فوج اور ادارہ شماریات کے پاس مردم شماری کے ایک ہی نتائج ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات نے جمعہ کو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کے عبوری نتائج جاری کیے جس کے مطابق ملک کی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ سے زائد ہے اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی جانب سے مردم شماری کے عبوری نتائج پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اسے مسترد کردیا گیا ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت ہوا جس میں مشیر شماریات ڈویژن آصف باجوہ نے بتایا کہ سیکیورٹی اور شفافیت کیلئے پاک فوج کی زیر نگرانی مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے دوران کمیٹی ممبر سلیم مانڈی والا نے آصف باجوہ سے سوال کیا کہ کیا فوج اور شماریات ڈویژن کے اعداد و شمار ایک جیسے ہیں؟ جس پر آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج کے پاس بھی مردم شماری کے یہی نتائج ہیں۔سلیم مانڈی والا کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے کہا پاک فوج کے پاس مردم شماری کے الگ نتائج ہیں ٗآصف باجوہ نے جواب دیا کہ خورشید شاہ کو اپنے بیان کی وضاحت کرنی چاہیے۔اس موقع پر کمیٹی چیئرمین محسن عزیز نے کہا کہ کراچی کی آبادی کے بارے میں کہا گیا 2 کروڑ ہے تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ کراچی کی آبادی کم ہوگئی ہے۔ سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں منعقد ہونے والی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری و شماریات نے مردم شماری کی حتمی رپورٹ جلد سے جلد جاری کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری کے حوالے سے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے اعتراضات اٹھائے ہیں اور اس حوالے سے پرانے اور نئے علاقوں میں کچھ فرق بھی سامنے آرہے ہیں جس کادوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے کل بلاکس کے ایک فیصد میں پوسٹ مردم شماری کرانے کی مشترکہ مفادات کونسل کو سفارش کردی۔