نظر بند کشمیری رہنما بنیادی سہولتوں سے محروم
شیئر کریں
ریاض احمدچودھری
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اور نہتے کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم پر بھارت کا محاسبہ کرے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی روز بہ روز بگڑتی ہوئی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ جو کوئی بھارتی جبر کیخلاف آواز آٹھانے کی کوشش کر تا ہے اسے کالے قوانین کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے۔نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔نظر بند افراد کو اہلخانہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔نظر بندوں کو تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے نظر بندعلیل ہو چکے ہیں۔انہیں شدید گرمی میں پنکھوں کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت متعدی کشمیری کئی سالوں سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بی جے پی حکومت کے بجٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے ”اتحادی بچاؤ بجٹ ”قرار دیا ہے۔ بجٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تمام اہم ضروریات کو نظر انداز کیا گیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ان میڈیا رپورٹوں کے بعد کہ تہاڑ جیل میں کشمیری قیدیوں پر تشدد ہوا ہے اور کئی قیدی زخمی ہو گئے ہیں، جیل کے ڈائریکٹر جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزارت داخلہ نے انہیں ہدایت دی کہ وہ جتنی جلد ممکن ہو رپورٹ دیں اور مذکورہ واقعہ اور اس کے بعد کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات پیش کریں۔ زخمیوں میں شبیر احمد شاہ، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین، نعیم احمد خاں اور فاروق احمد ڈار شامل ہیں۔جیل میں قید کشمیریوں پر حملوں کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل احمد آباد کی سابرمتی اور ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں اس سے بڑے حملے ہو چکے ہیں۔ ان کے بقول پولیس اور ایجنسیاں اس معاملے میں ملی ہوتی ہیں اور کسی کو سبق سکھانا ہوتا ہے تو اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔اس معاملے میں کوئی ایکشن اس لیے نہیں لیا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی باقاعدہ ہدایت ہے کہ ان قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک کیا جائے اور ان پر تشدد نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود اس قسم کے واقعات ہوتے ہیں۔
حریت پسند کشمیری راہنماؤں نے قیدیوں کی مبینہ حالت زار پر اظہار تشویش کیا اور الزام عائد کیا کہ کشمیری قیدیوں کے ساتھ تہاڑ اور دوسری جیلوں میں جو ناروا سلوک کیا جا رہا ہے وہ جیل قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔
عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔قابض فوج کشمیر میں اپنی جنگ ہار چکی ہے ۔ بھارتی فوجی اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے مظلوم کشمیریوں کو تختہ مشق بنا رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینا پڑے گا بھارتی فوجی کشمیریوں کا قتل عام کر سکتی ہے لیکن ان کو آزادی کے راستے سے روک نہیں سکتی کشمیرکی آزادی نوشتہ دیوار ہے بھارت اس کو پڑھ لے۔