کوروناکے بڑھتے کیسز،سندھ حکومت کاکراچی میں مکمل لاک ڈائون پراِصرار،این سی اوسی کی مخالفت
شیئر کریں
سندھ حکومت کراچی میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز پر شہر میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور کررہی ہے۔صوبائی حکومت کے مطابق 2 ہفتوں کے لیے کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کامطالبہ کورونا ٹاسک فورس کے طبی ارکان کا ہے،کراچی میں کورونا کیسز میں اضافہ اور اسپتالوں میں گنجائش انتہائی کم ہورہی ہے۔گذشتہ 2 دنوں میں 370 سے زائد افراد کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا، اسپتالوں میں مریضوں کے بڑھتے داخلوں کے باعث آکسیجن سپلائی پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے۔کورونا ٹاسک فورس ممبران کے مطابق مکمل لاک ڈاؤن لگانے پر حتمی فیصلہ کل وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں کیا جائے گا۔مکمل لاک ڈاؤن کے دوران کاروباری اداروں کو بند اور عوام کی نقل و حرکت پر پابندی لگائی جائے گی۔خیال رہے کہ کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 22.6 فیصد رہی ، حیدرآباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 9 فیصد اور سندھ بھر میں مجموعی طورپر شرح 13.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب این سی او سی نے کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی ہے، سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہفتوں ہفتوں شہر بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، ایس او پیز پر عمل درآمد، اسمارٹ لاک ڈاؤن اور لازمی ویکسینیشن سے کورونا کو روکا جاسکتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کورونا سے بری طرح متاثر ہورہا ہے، سخت اقدامات کرنا ہوں گے، اگلے کچھ مہینے بہت اہم ہیں۔