میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اشیاء کی قیمتیں آسمان پراورمعیشت زمین پرہے ،عمران خان

اشیاء کی قیمتیں آسمان پراورمعیشت زمین پرہے ،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ٹینکوں کے آگے لیٹنے کی ضرورت نہیں اشیا کی قیمتیں آسمان پر اور معیشت زمین پر ہے،اب مزید اور مہنگائی ہوگی، بجلی، پیٹرول، گیس اور کھانے کی اشیا مہنگی ہوں گی،آج آئی ایم ایف کے پیر پکڑے ہوئے ہیں کہ خدا کے واسطے ہمیں پیسے دے دو ہم جتنی مہنگائی آپ چاہیں کردیں گے،امریکا ان لوگوں کو ہمارے بھلے کے لیے نہیں بلکہ اپنی غلامی کے لیے لے کر آیا ہے،صرف عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ذمہ داری ہے باہر نکلیں، اسلام آباد میں تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کریں گے ،ان خیالات کا اظہار انھوںنے بدھ کے روز دیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ 30 برس سے چوری کرنے والوں کو ہمارے اوپر مسلط کردیا گیا اور جس نے مسلط کیا وہ انہیں ہمارے حق میں اچھے فیصلے کرنے کے لیے نہیں لائے بلکہ ہمیں اپنی غلامی کے لیے لے کر آئے ہیں، جو حکومت ہماری اوپر مسلط کی گئی، وہ 30 سال سے چوری کر رہے تھے اور کرپٹ لوگ تھے، جو چور ہے وہ اپنا احتساب نہیں کرسکتا، وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب)کو ماتحت کرنے کے بعد نیب ترامیم کر کے 1100 ارب روپے ختم کردیے، موجودہ حکومت نے اقتدار پر اپنے پنجے گاڑھنے کے ساتھ ہی کرپشن کے کیسز اور نیب ختم کیا، امریکا ان لوگوں کو ہمارے بھلے کے لیے نہیں بلکہ اپنی غلامی کے لیے لے کر آیا ہے، اس حکومت نے آتے ساتھ ہی اپنے کرپشن کے کیسز ختم کیے۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ دو مہینوں میں جتنی مہنگائی کی گئی ہے وہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی، ایک طرف لوگوں پر مہنگائی مسلط کی اور عام آدمی کے لیے پیٹرول، ڈیزل گیس اور سب چیزیں مہنگی کردیں، ایک طرف اشیا کی قیمتیں آسمان پر ہیں اور معیشت زمین پر ہے جبکہ مزید اور مہنگائی ہوگی، بجلی، پیٹرول، گیس اور کھانے کی اشیا مہنگی ہوں گی، کیا وجہ تھی کہ ہماری حکومت کو گرا کر ان چوروں کو بٹھایا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب صورتحال یہ ہے کہ ملک میں تاریخی مہنگائی ہے، ہر طرف اشیا کی قیمتیں غیرمعمولی بڑھ گئی ہیں اور معیشت زمین بوس ہے اور ابھی اور مہنگائی ہوگی۔ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ کیا وجہ تھی کہ ہماری حکومت کو گرا کر آزمودہ چوروں کو بٹھایا اور آج لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان قرضوں کی قسطیں واپس نہیں کر پائے گا اور ڈیفالٹ ہوجائے گا، موجودہ حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے پیر پڑے ہوئے ہیں اور ان کی ایما پر مہنگائی کے لیے حامی بھر چکے ہیں، آج آئی ایم ایف کے پیر پکڑے ہوئے ہیں خدا کے واسطے ہمیں پیسے دے دو ہم جتنی مہنگائی آپ چاہیں کردیں گے، ہمارے ساتھ بھی آئی ایم ایف تھا لیکن ہم نے مہنگائی روک کر رکھی اور اب لوگوں کو پتہ چل رہا ہے مہنگائی کیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی خواتین اور دیگر کارکن لوگوں کے دروازوں پر جا کر دستک دیں اور انہیں بتائیں کہ ہمارے لیے گھروں سے نکلنا کتنا اہم ہے، لوگوں کو آگاہ کریں کہ یہ ذمہ داری صرف عمران خان کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے کہ مظاہرے کریں،کہ ہم 2 تاریخ کو اسلام آباد کے پریڈ گرانڈ میں ثابت کریں گے کہ پاکستان ایک زندہ قوم ہے۔ چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2 جولائی کو اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے جا رہے ہیں۔ دوران خطاب ایک موقع پر ایک کارکن نے بلند آواز میں چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے کہا کہ خان صاحب ہم ٹینکوں کے آگے بھی لیٹ جائیں گے، آپ حکم کریں جس پر سابق وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ ابھی اس کی ضرورت نہیں ہے ،اس وقت ہمیں اپنی قوم کی خواتین اور نوجوانوں کی ضرورت ہے۔کنونشن کے دوران کارکنوں نے مختلف نعرے لگائے اور عمران خان نے ان کا جواب بھی دیا، جب کارکنوں نے کہا کہ عمران خان قدم بڑھا ہم تمہارے ساتھ ہیں تو انہوں نے کہا کہ قدم بڑھا رہا ہوں پہلے مجھے بات مکمل کرنے دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں