میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پولیس بہت ماررہی ہے،چیف جسٹس نوٹس لیں، جمشید دستی

پولیس بہت ماررہی ہے،چیف جسٹس نوٹس لیں، جمشید دستی

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

حیدر آباد (بیورورپورٹ) دہشت گردی کی دفعات کے تحت گرفتار مظفر گڑھ کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو مقدمات سرگودھا منتقل کیے جانے کے بعدجمعرات کو مظفرگڑھ پولیس نے انتہائی سخت سیکورٹی میں انسداد دہشت گردی سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا۔ ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کء عدالت کے جج کی رخصت کے باعث جمشید دستی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق جمشید دستی کو ڈیرہ غازی خان جیل سے لا کر تھانہ سول لائنز میں درج مقدمہ نمبر298/17جو کہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ہے کے سلسلہ میں پیش کیا گیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھا کو پولیس طرف سے مقدمہ کا ریکارڈ پیش کیا گیا جس پر مختصر سماعت کے بعد آئندہ تاریخ پیشی 3جولائی مقرر کر دی گئی، تاہم آیندہ پیشی پر جمشید دستی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سرگودھا میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ایم این اے جمشید دستی کے خلاف درج مقدمات کی سماعت کے دوران مظفر گڑھ میں کسی بھی ممکنہ ہنگامہ آرائی اور دیگر سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کیس بہاولپور ریجن سے سماعت کیلئے انسداد دہشت گردی سرگودھا کی عدالت میں منتقل کر دیا گیا،جمشید دستی کو سرگودھا جیل منتقل کر دیا گیا اس دوران جمشید دستی نے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پولیس مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، چھ دن سے کھانے کو کچھ نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ نواز شیریف اپنا وقت یاد کریں، میں ڈکیٹر شپ اور جاگیرادارانہ نظام کے خلاف کھڑا ہوں جس کی سزا دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ معاملہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مجھے بھی بلائیں میرے خلاف درج تمام مقدمات جھوٹے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں