محکمہ اینٹی کرپشن ،مجرموں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر چیف سیکریٹری برہم
شیئر کریں
محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کی ناکامی۔ کرپشن کے ہزاروں کیس التوی کا شکار ، کرپشن کے الزامات والے افسران اعلیٰ عہدوں پر تعینات۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے اینٹی کرپشن محکمے سے کرپشن کیس کی تفصیلات طلب کر لیں۔ چیف سیکرٹری نے کرپشن، غیر قانونی بھرتیوں، ترقیوں کے کیسز میں مجرموں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز سے تفصیلات طلب کر لیں ہیں۔ محکمہ بلدیات کے ذیلی اداروں میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی، سہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور مختلف بلدیاتی ادارے، ورکس، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، لائیو اسٹاک اینڈ فشریز، خوراک، تعلیم، آبپاشی، صحت، کوآپریٹو سے بھی کرپشن کیس کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے دیگر محکموں میں بھی کرپشن، غیر قانونی ترقیوں، بھرتیوں اور دیگر سنگین معاملات کی انکوائری کافی عرصے سے زیر التوا ہے انکو کون حل کریگا۔ ان کی ہدایات پر محکمہ سروسز کے حکام نے تمام صوبائی محکموں کے سیکرٹریز، کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، لاڑکانہ، سکھر اور شہید بینظیر آباد کے کمشنرز اور 30 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خطوط لکھ کر سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ محکموں کے محکموں اور اداروں اور ڈویڑن اور محکمہ انسداد بدعنوانی میں کرپشن اور دیگر مالی و انتظامی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے والے افسران کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کرپشن اور دیگر سنگین الزامات کے تحت انکوائری کا سامنا کرنے والے افسران یا اہلکاروں کی تعیناتی کا موجودہ مقام، ان کی ترقی کی تفصیلات اور ریمارکس بھی لکھ کر بھیجے جائیں۔مراسلے میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن ان افسران اور اہلکاروں کی تفصیلی رپورٹ پیش کرے جن کے خلاف بدعنوانی اور کرپشن کے دیگر مقدمات کی تحقیقات کے بعد ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ ایکشن لیا گیا ہے۔