عامرخان 20سال تک مہاجرنوجوانوں کاخون بہاتارہا،آج انہی کارہنمابناپھررہاہے، مصطفی کمال
شیئر کریں
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاہے کہ ایم کیو ایم نے چالیس سال تک مہاجر نوجوانوں کو اپنے مفادات کے خاطر موت کے گھاٹ اتروایا، غریب کارکنان زندگی بھر جیلوں میں یا لاپتہ رہے، انکی اولادیں اور خاندان در بدر ہوگئے جبکہ رابطہ کمیٹی کے اراکین ارب پتی ہوگئے اور انکی اولادیں بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ چالیس سال میں ایک بھی ہڑتال کوٹہ سسٹم یا محصورین پاکستان کیلئے نہیں کی، وہ عامر خان جو بیس سال تک مہاجر نوجوانوں کا خون بہاتا رہا آج وہ مہاجروں کا رہنما بنا پھرتا ہے۔ جو مہاجروں کے صوبے کا نعرہ لگانے والے تھے وہ آج آصف زرداری کے گھٹنوں میں بیٹھ گئے، کوئی پوچھے ان سے کہ جس زرداری سے مہاجر صوبہ لینا تھا، اب اس زرداری سے یہ مہاجر صوبہ کیسے لیں گے۔عمران خان نے رب العالمین کے محبوب رحمت اللعالمین محمد ﷺ کی ریاست مدینہ کو مزاق بنا کر دکھ دیا۔ ریاست مدینہ کسی زمین کے ٹکڑے کا نام نہیں بلکہ پتھر مارنے والوں کو پہاڑوں کے بیچ دبانے کا آپشن ہونے کے باوجود معاف کر دینا ہے، کانٹے بچھانے والوں کی عیادت اور احد پہاڑ کو سونے کا بنا کر بھی تین دن میں غریبوں میں تقسیم کرنے جیسے حضرت محمد ﷺ کے عظیم کردار کا نام ریاست مدینہ ہے۔ جبکہ عمران خان کی ریاست مدینہ میں دو نمبر ڈی جی نیب کی غیر اخلاقی ویڈیو بنوا کر اپنے قریبی ساتھی کے چینل پر لیک کرائی گئی تاکہ اپنے مخالفین کے خلاف کیس بنوائے اور اپنی مرضی کے فیصلے کروائے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ کورنگی ٹان یوسی 18 (37-A) میں الیکشن آفس کے افتتاح کے موقع پر علاقہ معززین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر این اے 240 سے پی ایس پی کے امیدوار شبیر قائم خانی سمیت اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر اب تک حکمرانی کرنے والی تمام سیاسی جماعتیں عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہیں، قوم نے اگر واقعی اپنے مسائل حل کروانے ہیں تو ان کے پاس پاک سر زمین پارٹی کے علاہ اب کوئی دوسرا آپشن نہیں، ہمارا کردار ترقی کی ضمانت ہے۔ پی ایس پی وزارتوں کیلئے نہیں اپنی نسلوں کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ لیڈر کا کام اپنی قوم کی فلاح اور نئی نسل کے لیے ترقی کے راستے پیدا کرنے ہوتا ہے، میں نے مہاجروں کے راستے سے کانٹے چنے ہیں۔ اسی شہر میں مہاجر نقل مکانی کر رہے تھے، کٹی پہاڑی اور لیاری سے گزر نہیں سکتے تھے،حالات تبدیل ہوچکے ہیں اب شہر میں لسانی نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔آج پاک سر زمین پارٹی کی وجہ سے شہر میں امن آیا ہے، ہزاروں کارکنان اپنے گھروں میں پر سکون زندگی گزارہے ہیں۔ ہم نے سب کو گلے لگایا اور صلح کروا کر عصبیت کی دیوار گرا دی۔