قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، شہباز شریف
شیئر کریں
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے سامنے مہنگائی کا شدید مسئلہ ہے ، قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے ، ہم وسیع پیمانے پر اصلاحات کرنے جا رہے ہیں، ایف بی آر میں کام نہ کرنے والے افسروں کو او ایس ڈی بنا دیا ہے ۔سعودی دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے گیس کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، آلودگی میں بہت کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2022 میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان میں تباہی آئی، پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن کا موسمیاتی تبدیلی میں کوئی کردار نہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان بری طرح متاثر ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، عالمی منڈی میں مہنگائی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے ، سعودی عرب سمیت دوست ممالک نے پاکستان کی مدد کی۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم کی غزہ کے حوالے سے بات پر عالمی اقتصادی فورم کا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ میرے مرحوم والد اور چچا غریب کسان کے بچے تھے ، میرے مرحوم والد نے انتہائی محنت سے 1965 میں اسٹیل انجینئرنگ کمپنی بنائی، 2 جنوری 1972 میں وہ اسٹیل کمپنی نیشنلائز ہوگئی۔