کے الیکٹرک کا عید الفطر تک اضافی لوڈشیڈنگ کا اعلان
شیئر کریں
کے الیکٹرک نے عید الفطر تک اضافی لوڈشیڈنگ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک کا بن قاسم پاور پلانٹ 3 ایک سال تاخیر کے بعد بھی غیرفعال ہے۔کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ عید تک اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی جبکہ عید کی چھٹیوں میں کاروبار کی بندش پر صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک کو مجموعی طور پر 300 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے، مطلوبہ مقدار میں ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بھی سپلائی متاثر ہے۔دوسری جانب شہری پریشان ہیں، انکا کہنا ہے کہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے لوڈشیڈنگ کا عزاب بھگت رہے ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے لگا ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں 9 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا اس سال گرمیوں میں لوڈشیڈنگ نا کرنے کا دعوی جھوٹا ثابت ہوا ہے۔واضح رہے کہ کراچی شہر کے جن علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ان میں لائینز ایریا،لیاقت آباد،سرجانی ٹاون،ملیرسٹی، کورنگی،لانڈھی، پہلوان گوٹھ ،شاہ فیصل کالونی، ملیر میمن گوٹھ، ملت ٹان ، کالا بورڈ ، سعود آباد سمیت دیگر شامل ہیں۔ادھرملک بھر میں بجلی کے شدید بحران کی وجہ سے شہریوں کی تکالیف اور مشکلات میں اضافہ ہوگیا ،ہیٹ ویو کی پیش گوئی سے قبل درجہ حرارت نے گھروں اور کاروباروں کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کے شدید بحران نے شہریوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے، شہریوں نے شہری علاقوں میں 6 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی شکایت کی جبکہ ملک کے دیہی علاقوں بشمول زیادہ نقصان والے فیڈرز کے سروس ایریا میں آنے والے علاقوں میں 8 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری رہنے کی شکایات کی گئی ہیں۔ لاہور کے ایک رہائشی نے بتایا کہ لاہور میں آٹھ گھنٹے سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دن میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے جبکہ رات میں دو سے چار گھنٹے بجلی کا بحران جاری رہتا ہے۔خانیوال سے تعلق رکھنے والے ایک اور شہری نے بتایا کہ ہر روز 12سے 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔سکھر ڈویژن کے رہائشیوں نے بجلی کے شدید بحران پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ ان کی شکایات درج کرنے والا بھی کوئی نہیں ، شہریوں نے کہا کہ اس صورتحال سے روزہ رکھنے والے افراد کو سخت تکالیف کا سامنا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گیس اور ایندھن کی شدید قلت کے باعث تھرمل پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے ڈیمانڈ اور سپلائی میں موجود فرق تیزی سے بڑھ رہا ہے۔محکمہ توانائی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے سات سے آٹھ ہزار میگاواٹ کے درمیان شارٹ فال ہے اور اگر آنے والے دنوں میں گرم اور خشک موسم برقرار رہا تو اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں افطار کے وقت 4600 میگاواٹ تک طلب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ سپلائی 3900 میگاواٹ تک ہے۔ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ کراچی کو چھوڑ کر ملک بھر میں بجلی کی طلب کی کل تعداد ساڑھے 18ہزار میگاواٹ تک ہے ،صرف ساڑھے 14ہزار میگاواٹ سپلائی کی جار رہی ہے۔ملک کے دارالحکومت اور گیریژن سٹی میں بھی بجلی کی طویل بندش سے نجات نہیں ملی اور لوگ شکایات کر رہے ہیں کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ان حالات میں زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔زیادہ تر شہری اس بات کی شکایات کر رہے ہیں کہ سحر و افطار کے وقت بجلی کی بندش میں زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔ویسٹرج بازار کے رہائشی نعمان احمد نے بتایا کہ گرم موسم میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہم بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور حکومت کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ بجلی کے بغیر دن اور رات گزارنا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے گھر کی عورتیں روزہ رکھتی ہیں اور بجلی کی بندش کی وجہ سے ان کو مشکل حالات کا سامنہ ہے کیوں کہ باورچی خانہ میں کام کرنے لیے بجلی نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں سحری اور افطاری کی تیار کے لیے گرمی میں سخت مشقت کرنا پڑتی ہے۔ایک درزی عزیز احمد نے کہا کہ عام آدمی بجلی کا بل وقت پر ادا کرتا ہے مگر ان کو ضرورت کے مطابق بجلی فراہم نہیں کی جاتی، انہوں نے کہا کہ بجلی کی مسلسل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے انہیں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ گاہکوں کو وقت پر سلے ہوئے کپڑے دینے سے قاصر ہیں تاہم اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے حکام کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے بیشتر علاقوں میں مختلف اوقات میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ کا جائزہ لے رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ درجہ حرارت میں اضافے کے باعث بجلی کی طلب میں تیزی سے اضافہ اور بجلی کی طلب اور رسد میں عارضی فرق ہے۔حکام نے دعویٰ کیا کہ وہ متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں اور موجودہ صورتحال پر قابو پاتے ہی صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی شروع کر دی جائے گی ادھر خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت کے مختلف علاقوں کو بھی گھنٹوں تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔