میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٹرانسپورٹ مافیابے لگام لا کھوںروپے بٹورنے لگی

ٹرانسپورٹ مافیابے لگام لا کھوںروپے بٹورنے لگی

ویب ڈیسک
هفته, ۳۰ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ٹرانسپورٹ کا محکمہ کسی وزیر کے حوالے نہ کرسکے، وزیر نہ ہونے کے باعث محکمہ ٹرانسپورٹ صوبے سے غائب ، ٹرانسپورٹ مافیا نے کرائے میں دوگنا اضافہ کردیا،ٹرانسپورٹ مافیا لاکھوں روپے بٹورنے لگی، عید منانے کیلئے کراچی سے دوسرے شہروں میںمسافر پریشان ہوگئے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سفارش پر گورنر سندھ آغا سراج درانی کی منظوری کے بعد سید اویس قادر شاہ سے 21 اپریل کو محکمہ ٹرانسپورٹ واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا،اویس قادر شاہ سے محکمہ ٹرانسپورٹ واپس لئے جانے کو ایک ہفتہ ہوچکا ہے لیکن ابھی تک وزیراعلیٰ سندھ ٹرانسپورٹ کے محکمہ کیلئے وزیرکا فیصلہ نہیں کرسکے،سیکریٹری ٹرانسپورٹ خالد محمود شیخ کے چھٹی پر جانے کے بعد2 دن پہلے عبدالعلیم شیخ کو نیا سیکریٹری ٹرانسپورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹ کے محکمہ میں وزیر نہ ہونے کے باعث امور کار مکمل طور پر بند ہو ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر کی غیرموجودگی میں محکمہ نے عیدالفطر پر کرائے پر عملدرآمد کرنے اور حکومت سندھ کی طرف سے طے کردہ کرائے میں اضافہ نہ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسر نے حکومت سندھ کے طئہ کردہ کرائے بتائے ہی نہیں۔ عیدالفطر منانے کیلئے کراچی سے سندھ کے دوسرے شہروں میں جانے والے مسافروں سے ٹرانسپورٹ مافیہ لاکھوں روپے بٹورنے لگی ہے، ٹرانسپورٹرز نے کرائے میں دوگنا اضافہ کردیا ہے، کراچی سے سکھر جانے کیلئے عام طور پر 1500 روپے کرایہ وصول کیا جاتا تھا لیکن اب 2500 روپے وصول کئے جارہے ہیں، کراچی سے لاڑکانہ کے لئے 15 سو کے بجائے 3ہزار روپے، کراچی سے تھرپارکر جانے کیلئے ایک ہزار کے بجائے 1500، کراچی سے خیرپور جانے کیلئے ایک ہزار کے بجائے 2 ہزار، کراچی سے دادو جانے کیلئے 1500 کے بجائے 2500 روپے وصول کئے جارہے ہیں ، اسی طرح کراچی سے سانگھڑ جانے کے لئے 700 کے بجائے ایک ہزار روپے، کراچی سے حیدرآباد جانے کیلئے 400 کے بجائے 800 روپے، کراچی سے نوابشاہ کیلئے ایک ہزار کے بجائے 1200 روپے وصول کئے جارہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں