میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں ٹرانسپورٹ کے دو اہم منصوبے تاخیر کے شکار ہونے کا خدشہ

کراچی میں ٹرانسپورٹ کے دو اہم منصوبے تاخیر کے شکار ہونے کا خدشہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۰ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)کراچی میں ٹرانسپورٹ کے 2 انتہائی اہم منصوبوں اورنج لائن اور ریڈ لائن کے رواں مالی سال کے پہلے اور دوسرے کوارٹر میں ایک 58 کروڑ روپے جاری کیئے گئے، جس میں سے 45 کروڑ خرچ ہوسکے، دونوں اہم منصوبے وقت پر مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں اورینج لائن کا منصوبہ سال 2014 میں منظور کیا گیا تھا اور منصوبہ 2 ارب 36 کروڑ کی لاگت سے رواں برس مکمل کرنا ہے، منصوبہ پر 64 فیصد کام کیا گیا ہے اور محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانسزٹ اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ کراچی کے شہری رواں برس اورینج لائن میں سفر کریں گے۔ حکومت سندھ نے اورینج لائن کے لئے رواں برس 84کروڑ روپے مختص کیئے تھے ، پہلے کوارٹر میں 37 کروڑ روپے جاری کیئے جس میں صرف 8 کروڑ 70 کروڑ خرچ ہوسکے، دوسرے کوارٹر میں بھی 37 کروڑ جاری ہوئے اور محکمہ نے 35 کروڑ روپے خرچ کیئے، اورینج لائن کا 4 کلومیٹر کا روٹ ناظم آباد سے اورنگی ٹائون تک ہوگا۔ جبکہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا دوسرا اہم منصوبہ ریڈ لائن ہے، ریڈ لائن منصوبے کی منظوری سال 2019 میں دی گئی اور یہ منصوبہ 2022 میں مکمل ہونا ہے، 12ارب روپے کے ریڈ لائن منصوبے کے لئے رواں برس ایک ارب روپیہ مختص کیا گیا تھا، پہلے کوارٹر میں 42 کروڑ روپے جاری کیئے گئے لیکن ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا، جبکہ دوسرے کوارٹر میں بھی 42 کروڑ جاری ہوئے لیکن صرف 2 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ ہوسکے، اس طرح ریڈ لائن منصوبے پر پہلے 6 ماہ میں رقم جاری ہونے کے باوجود 82 کروڑ خرچ نہیں کیئے گئے۔ کراچی ریڈ لائن منصوبے کا روٹ 26 کلومیٹر طوریل ہے، ریڈ لائن یونیورسٹی روڈ اور صفورہ سے ہوتی ہوئی صدر میں ایم اے جناح روڈ تک مسافروں کو پہنچائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں