میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قادیانی 1974 کی طاقت ور اسمبلی سے متفقہ طور پر کافر قرار دیے گئے ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

قادیانی 1974 کی طاقت ور اسمبلی سے متفقہ طور پر کافر قرار دیے گئے ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۰ اپریل ۲۰۲۰

شیئر کریں

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنماوں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، صاحبزادہ عزیز احمد، حافظ ناصر الدین خاکوانی، مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانااللہ وسایا، مولانامحمداسماعیل شجاع آبادی، مولانا محمد راشد مدنی، مولانا قاضی احسان احمد، مولاناعزیز الرحمن ثانی، مولاناعبدالنعیم، مولانا محمد وسیم اسلم اور حافظ محمدانس نے کہاہے کہ قادیانی 1974 کی پاورفل اسمبلی سے متفقہ طور پر کافر قرار دئیے گئے ۔ جس اسمبلی نے 1973 کا آئین تشکیل دیاوہ آج کی لیڈرشپ کے آبا پر مشتمل تھی۔ قادیانیوں نے اس اسمبلی کے متفقہ فیصلہ کو ٹھکراتے ہوئے مسلمانوں کو سرکاری مسلمان اور اپنے آپ کو حقیقی مسلمان کہا، جب قادیانی پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے تو انہیں کسی اقلیتی مذہبی کمیشن کا رکن کیسے نامزد کیا جاسکتاہے ؟ عالمی مجلس کے قائدین نے کہا کہ صوفی محمد اور طالبان پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے تو انہیں کسی کمیشن کا ممبر نہیں بنایاجاسکتا تو قادیانیوں کو کیسے بنایا جاسکتاہے ۔ تحریک ختم نبوت کے قائدین نے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکمران پہلے قادیانیوں کوامتناع قادیانیت آرڈیننس سمیت پاکستان کے آئین کا پابند بنائیں، بعد میں کسی کمیشن کا ممبر بنائیں۔ قادیانیت اگر اپنی آئینی حیثیت کو تسلیم کرلیں تو ہم ان کا خیر مقدم کریں گے ۔ حکمران صیہونی اور قادیانی ایجنڈا کو پایہ تکمیل پر پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اسلامیان پاکستان ان کی کوششوں کو کبھی بھی بار آور نہیں ہونے دیں گے ۔و زیراعظم کی ہدایت پر حکومت پاکستان کا قادیانیوں کو قومی کمیشن برائے اقلیت میں شامل کرنے کا فیصلہ یہ بدترین قادیانیت نوازی ہے قادیانی کوئی مذہب نہیں بلکہ فتنہ ہے اور فتنہ ہمیشہ انتشار پھیلاتا ہے قادیانیوں کی جو حیثیت آ ئین نے متعین کی ہوئی ہے قادیانی اسکو تسلیم نہ کرکے آئین پاکستان سے کھلم کھلا غداری کا ارتکاب کررہے ہیں جب تک قادیانی آئین میں متعین اپنی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے اس وقت انکو کسی بھی کمیشن میں شامل کرنا یہ آئین شکن گروہ کی حوصلہ افزائی کرنے مترادف ہوگا۔قادیانیت اگر اپنی آئینی حیثیت کو تسلیم کرلیں تو ہم ان کا خیر مقدم کریں گے ۔ حکمران صیہونی اور قادیانی ایجنڈا کو پایہ تکمیل پر پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اسلامیان پاکستان ان کی کوششوں کو کبھی بھی بار آور نہیں ہونے دیں گے ۔ قادیانی ایک طویل عرصہ سے کوشش کررہے تھے کہ کسی نہ کسی طرح انہیں حکومتی کمیٹیوں میں جگہ مل جائے ۔ امت مسلمہ کبھی انکا یہ خواب پورا نہیں ہونے دی گی۔ اگر انہیں اس کمیشن میں شامل کرلیا گیا تو دیگر کمیٹیوں میں بھی ان کو جگہ آسانی سے مل جائیگی اور عملی طور پر امتناع قادیانیت آرڈیننس غیر فعال ہوکررہ جائے گا۔ پھر انہیں شعائر اسلام اپنانے اور اپنے باطل نظریات کا پرچار کرنے کی بھی آزادی حاصل ہوجائے گی۔ اس لئے یہ بہت بڑی سازش ہے قادیانیت کوئی مذہب نہیں بلکہ ایک فتنہ ہے جس کو کوئی بھی مذہب تسلیم نہیں کرتا قادیانی پہلے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ قادیانی اسلام اور ملک کے قانون کے بدترین دشمن ہے اور یہ دشمنی ڈھکی چھپی نہیں لا ِلہ ِلا اللہ محمد رسول اللہِ کے نام پے بننے والے اس ملک میں ان کی کوئی جگہ نہیں جو حضور کی ختم نبوت کا منکر ہے اگر اقلیت بننا ہے تو پہلے قانون اور عدالتی فیصلوں کو مانیں پھر کسی فورم کا حصہ بننے کا سوچیں یاد رکھیں قادیانیت مذہب نہیں ایک سیاسی سازش اور ایک فتنہ ہے جس کو انگریز نے کھڑا کیا تھا مسلمانوں میں فتنہ فساد تفرقہ و انتشار پیدا کرنے کے لئے اور یہی فتنہ آج تک اپنے مشن پر عمل پیرا ہے پوری دنیا میں ایک دستور ہے کہ جو کسی ملک کے آئین کو نہ مانے آئین سے بغاوت کرے اسے سزائے موت دی جاتی ہے ۔ پی ٹی آئی کی قادیانیت نوازی کھل کر سامنے آگئی۔حکومت فورا فیصلہ واپس لے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں