
پیکا ایکٹ کیخلاف صحافی تنظیمیں میدان میں آگئیں
شیئر کریں
ڈی چوک میں دھرنا،احتجاجی مظاہرے، گرفتاری دینے کا اعلان
لاہور پریس کلب کے صدر اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے ) کے جنرل سیکریٹری ارشد انصاری نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) ایکٹ ختم نا کرنے پر اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنے اور گرفتاری دینے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پیکا ایکٹ کیخلاف صحافی تنظیمیں میدان میں آگئیں، لاہور پریس کلب کے باہر صحافی برادری نے بھرپور احتجاج کیا۔لاہور پریس کلب کے باہر پیکا ایکٹ، تنخواہوں کی عدم ادائیگی ، صحافیوں کی ناجائز گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس موقع پر صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا قانون کالا قانون ہے ، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) پیکا ایکٹ بنانے میں ملوث ہیں، قانون ختم نا کیا گیا تو عید کے بعد ڈی چوک میں احتجاج ہوگا۔معروف اینکر سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے ، پیکا ایکٹ سے ملک کو فائدہ نہیں نقصان ہوگا۔انسانی حقوق کی چیئرمین منیزہ جہانگیر نے کہا کہ کالے قانون کو مسترد کرتے ہیں، اگر حکومت کو کوئی مسئلہ ہے تو سب کے سامنے بات کرے۔اس موقع پر صدر لاہور وپنجاب اسمبلی پریس گیلری خواجہ نصیر احمد اور سیکریٹری عدنان شیخ نے بھی احتجاج میں شرکت کی اور مظاہرین سے خطاب کیا۔واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی بل 2025 کی توثیق کی تھی۔ صدر پاکستان کے دستخط کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا تھا۔