اسرائیلی ٹینکوں پر القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد کی گولہ باری
شیئر کریں
پچھلے تقریبا چھ ماہ سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے بعد اطلاع آئی ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر اسرائیلی فوج کی دوسری بڑی یلغار کا حماس اور اسلامی جہاد نامی فلسطینی گروپوں نے باقاعدہ مقابلہ کرنا شروع کردیا ہے۔ اس بارے میں دونوں طرف سے تصدیقی خبریں سامنے آئی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق الشفاہسپتال غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال ہے اور اس پر پہلی بار اسرائیلی فوج نے نومبر 2023 کے دوران بڑا حملہ کیا تھا ، تاہم اب کی بار 18 مارچ سے اسرائیلی فوج کا شروع کیا گیا الشفاپر یہ دوسرا برا حملہ طویل تر ہے اور ابھی جاری ہے۔ ہسپتال پر اسرائیلی فوج نے عملی طور پر جنگ مسلط کرکے اسے ایک جنگی زون میں تبدیل کر دیا ہے اس لیے اب الشفا میں علاج معالجے کی بچی کھچی سہولت بھی ختم ہو چکی ہے ہسپتال سے متعلق غیر تصدیق شدہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہسپتال کے سرجری یونٹ اسرائیلی فوج کے حملے بعد شعلوں کی لپیٹ میں ہے اور اس میں کہیں سے دھواں اور کہیں سے شعلے اٹھ رہے ہیں۔ اس کے آس پاس کے شعبے بھی تباہ ہو چکے ہیں یا شعلوں میں جل رہے ہیں۔ حماس کے عسکری ونگ اور اسلامی جہاد نے ہسپتال کے باہر تعینات اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں پر حملے کیے ہیں۔حماس کے عسکری ونگ ‘ القسام بریگیڈز’ کے علاوہ اسلامی جہاد گروپ کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ ان کے جنگجووں نے اسرائیلی فوج پر مارٹر گولے فائر کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد نے نے یہ کارروائی مشترکہ طور پر کی ۔اسلامی جہاد کے مطابق اس نے اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کو نشانہ بنایا ہسپتال کے باہر موجود ٹینکوں پر ٹینک شکن گولے برسائے۔ اسرائیلی فوج نے بھی کہا کہ جنگجوئوں نے اس کے فوجیوں کو نشانہ بنایا ۔